ETV Bharat / state

River Sindh Water Colour Changed نالہ سندھ کی آلودگی میں اضافہ، پانی استعمال نہ کرنے کا مشورہ - no chemical added in river sindh

گاندربل میں نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہونے سے مقامی لوگوں میں سنسنی پھیل گئی۔ دریں اثنا ضلع انتظامیہ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو اس ضمن میں رپورٹ پیش کرے گے۔

نالہ سندھ
River Sindh
author img

By

Published : Mar 30, 2023, 4:52 PM IST

نالہ سندھ میں آلودگی ہوئی، ٹریٹمنٹ پلانٹس کا پانی استعمال کریں، حکام

گاندربل: گاندربل ضلع کے رہائشی دریائے سندھ کا رنگ تبدیل ہونے کے بعد پانی کی فراہمی، مچھلی کے ذخیرے اور زراعت کے بارے میں فکر مند ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں کو شبہ ہے کہ پانی کا رنگ سرنگ کے کام سے زہریلے اخراج کی وجہ سے تبدیل ہوا ہے۔ پانی کی ظاہری شکل میں اچانک تبدیلی سے مقامی لوگوں میں تشویش پھیل گئی، جنہوں نے فوری طور پر حکام سے مداخلت کی اپیل کی۔

رہائشیوں کے خدشات کا جواب دیتے ہوئے، ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر ٹیسٹ کے لیے پانی کے نمونے لیے۔ ضلع مجسٹریٹ گاندربل شیمابیر سنگھ نے بتایا کہ دریا میں کیمیائی آلودگی کے خدشے کے پیش نظر پانی کے نمونے جمع کیے گئے ہیں۔ تاہم، لیبارٹری رپورٹس کے مطابق پانی میں کوئی کیمیکل نہیں پایا گیا تھا، حالانکہ پانی میں گندگی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ سنگھ نے عوام سے صرف ٹریٹمنٹ پلانٹس کا پانی استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے اور وہ رپورٹ پیش کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

مکینوں کے مطابق دریا سندھ ان کے لیے ایک لائف لائن کا کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریا میں ایسی آلودگی اس سے پہلے انہوں نے کھبی نہیں دیکھی۔انہوں نے کہا کہ اس پانی کو لاکھوں لوگ استعمال کرتے ہیں اور اگر انتظامیہ نے اس معاملے میں ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے تو اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آلودگی کی وجہ سے دریا میں مچھلیاں مر سکتی ہیں، اور اس سے ان لوگوں کی روزی روٹی کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے جو اس دریا کا پانی اپنے نجی فش فارموں میں استعمال کرتے ہے۔

مزید پڑھیں: River Sindh Water Colour Changed نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہونے کے بعد تحقیقاتی ٹیم تشکیل

نالہ سندھ میں آلودگی ہوئی، ٹریٹمنٹ پلانٹس کا پانی استعمال کریں، حکام

گاندربل: گاندربل ضلع کے رہائشی دریائے سندھ کا رنگ تبدیل ہونے کے بعد پانی کی فراہمی، مچھلی کے ذخیرے اور زراعت کے بارے میں فکر مند ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں کو شبہ ہے کہ پانی کا رنگ سرنگ کے کام سے زہریلے اخراج کی وجہ سے تبدیل ہوا ہے۔ پانی کی ظاہری شکل میں اچانک تبدیلی سے مقامی لوگوں میں تشویش پھیل گئی، جنہوں نے فوری طور پر حکام سے مداخلت کی اپیل کی۔

رہائشیوں کے خدشات کا جواب دیتے ہوئے، ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر ٹیسٹ کے لیے پانی کے نمونے لیے۔ ضلع مجسٹریٹ گاندربل شیمابیر سنگھ نے بتایا کہ دریا میں کیمیائی آلودگی کے خدشے کے پیش نظر پانی کے نمونے جمع کیے گئے ہیں۔ تاہم، لیبارٹری رپورٹس کے مطابق پانی میں کوئی کیمیکل نہیں پایا گیا تھا، حالانکہ پانی میں گندگی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ سنگھ نے عوام سے صرف ٹریٹمنٹ پلانٹس کا پانی استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے اور وہ رپورٹ پیش کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

مکینوں کے مطابق دریا سندھ ان کے لیے ایک لائف لائن کا کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریا میں ایسی آلودگی اس سے پہلے انہوں نے کھبی نہیں دیکھی۔انہوں نے کہا کہ اس پانی کو لاکھوں لوگ استعمال کرتے ہیں اور اگر انتظامیہ نے اس معاملے میں ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے تو اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آلودگی کی وجہ سے دریا میں مچھلیاں مر سکتی ہیں، اور اس سے ان لوگوں کی روزی روٹی کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے جو اس دریا کا پانی اپنے نجی فش فارموں میں استعمال کرتے ہے۔

مزید پڑھیں: River Sindh Water Colour Changed نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہونے کے بعد تحقیقاتی ٹیم تشکیل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.