جموں و کشمیر کے وسطی ضلع گاندربل کے کاوچرون علاقے کے لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سڑک کی تعمیر کے دوران سارے قانونی لوازمات کو بالائے طاق رکھ کر سرکاری حکم نامے اور کورٹ کے احکامات کی توہین کی جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ علاقہ میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت زیر تعمیر ایک سڑک پر مقامی لوگوں نے کام روکنے کے لئے کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جو بقول اُنکے مقامی لوگوں کے قبرستان اور درگاہ کی بے حرمتی ہے۔
انکا کہنا ہے کہ اس سڑک پر سرکاری اراضی اور محکمہ جنگلات کی زمین ہے جسے چند لوگوں نے سیاسی طاقت کا استعمال کر کے اپنے نام کیا ہے۔
اُنہوں نے الزام عائد کیا کہ کورٹ نے کام روکنے کے احکامات دئے تھے تاہم اس آرڈر کو بالائے طاق رکھ کر کام شروع کیا گیا جو کورٹ کی توہین ہے۔
جب ہم نے ایگزیکٹیو انجینئر پردھان منتری گرام سڑک یوجنا گاندربل سے اس معاملے کے بارے میں جاننا چاہا تو انہوں نے کہا کہ چند خود غرض عناصر اس کام کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور وہ ہر طاقت کا استعمال کرے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم ڈی پی آر کے تحت کام کر رہے ہیں اور کام شروع کرنے کی منظوری عدالت سے ملی ہے جس پر انہوں نے سٹے آڈر لایا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ فنڈز کو لیپس ہونے نہیں دینگے عوام کا حق انہیں پہنچایا جائے گا۔