جہاں ایک طرف ریاست کے لوگ سڑکوں پر نکل کر اس جنسی زیادتی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں وہی وسطی ضلع گاندربل سے تعلق رکھنے والے سید کرار ہاشمی نے کمسن بچی کو انصاف دلانے کے لئے ایک پٹیشن دائر کی ہے۔
اس پٹیشن پر ابھی تک تیس ہزار سے زائد لوگوں نے اپنے دستخط کرکے ملزم کو سبق آمیز سزا کی مانگ کی ہے۔
کرار ہاشمی جو گاندربل کے ڈب علاقے سے تعلق رکھتے ہیں ان دنوں ایران میں اپنی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
کرار ہاشمی نے کہا کہ انہوں نے اس پٹیشن کو ریاستی گورنر ستیہ پال ملک کے علاوہ کئی خاص شخصیات کو بھی بھیجا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر قصوروار کو سخت سزا دی جائے گی تو یہ نہ صرف ریاست جموں کشمیر میں بلکہ پورے ملک میں ایک روایت بن جائے گی۔
کرار ہاشمی نے خدشہ ظاہر کیا کہ ’’کہیں کٹھوعہ کی مانند اس کیس میں بھی تاخیر نہ ہو۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ change.org نامی ویب سائٹ پر کرارا ہاشمی نے تین دن قبل اس پٹیشن کو دائر کیا تھا جس کے بعد کئی ایک نوجوانوں نے اس پٹیشن پر دستخط کیے۔