جموں و کشمیر کی حکومت اگرچہ دعویٰ کر رہی ہے کہ جموں و کشمیر کے تمام اسپتالوں میں اینٹی کورونا ویکسین کی کوئی کمی نہیں ہے اور ہر ضلع میں حکومت کے مطابق یہ وافر مقدار میں موجود ہے۔
لیکن ان دعوؤں میں کتنی سچائی ہے۔ یہ جاننے کے لیے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جائزہ لیا تو زمینی سطح پر حقیقت کچھ اور ہی نظر آئی۔
ضلع اسپتال گاندربل میں اس ویکسین کا نام و نشان تک نہیں ہے۔ نمائندے سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے بتایا کہ کیوں سرکار دعویٰ کرکے لوگوں کو دھوکے میں رکھ رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ جن لوگوں نے کورونا ویکسین کا پہلا ڈوز لیا ہے۔ ان کے لئے اب دوسرے ڈوز کا وقت قریب آ چکا ہے یا کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کا دوسرا ڈوز لینے کا وقت بھی گزر گیا ہے جو کہ ایسے لوگوں کے لئے باعث پریشانی بن سکتا ہے۔
مقامی لوگوں نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ یا تو آپ ویکسین کے نام پر لوگوں کے ساتھ مذاق کرنا چھوڑ دیں یا پھر ویکسین کی دستیابی واگزار کر کے لوگوں کو راحت فراہم کی جائے۔
مزید پڑھیں:
'جموں و کشمیر میں کیسز میں گراوٹ کی وجہ ٹیسٹنگ میں کمی'
اس دوران نمائندے نے اسپتال میں جا کر مشاہدہ کیا کہ جن کمروں میں ویکسین لگائی جا رہی تھی، وہ کمرے ویکسین نا ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہوئے ہیں اور جو لوگ اسپتال میں پہلا یا دوسرا ڈوز لگانے کی خاطر آرہے ہیں، ان کو خالی ہاتھ واپس جانا پڑ رہا ہے۔