وادی میں آئے روز پنچوں اور سرپنچوں کی ہلاکتوں پر وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے سرپنچ ایسوسی ایشن کے صدر نذیر احمد رینہ نے اس قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
گاندربل میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نذیر رینہ نے کہا کہ ’’سرپنچوں کو علاقے کے لوگوں نے ہی ووٹ دے کر منتخب کیا ہے اب نامعلوم بندوق برداروں کی جانب سے ان کی ہلاکتیں تشویشناک ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: سرپنچ کی ہلاکت کا پاکستان ذمہ دار
انہوں نے کہا کہ ’’جب وادی کشمیر میں حالات ناسازگار تھے تو لوگوں نے ہی علاقے میں سرپنچوں اور پنچوں کو کامیاب بنایا تاکہ دور دراز علاقوں میں بھی ترقیاتی کام ہو سکیں۔ تاہم جنوبی اور شمالی کشمیر میں حالیہ دنوں سرپنچوں کو ڈرانا دھمکانا اور ان پر حملے کرنا بے حد تشویش ناک ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ سرپنچ بھی اسی معاشرے کا ایک حصہ ہیں جو علاقے میں ترقیاتی کاموں اور سرکار کی جانب سے وضع کی گئی اسکیموں کو عوام تک پہنچانے کے لیے چنے گئے ہیں۔ انکا اس طرح سے قتل کرنا سراسر نا انصافی اور ظلم ہے۔
نظیر احمد رینہ نے سرپنچوں کو فراہم سیکورٹی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ شمالی کشمیر میں ایک سرپنچ کی حفاظت پر دس اہلکار موجود تھے تاہم اسکے باوجود عسکریت پسند انہیں اور انکے افراد خانہ کا قتل کرنے میں کامیاب ہوئے۔