وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں محکمہ شیپ ہسبینڈری پر مقامی لوگوں نے بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'محکمہ صرف اپنے رشتہ داروں اور اعلیٰ افسران کو فائدہ پہنچا رہے ہیں جبکہ مقامی لوگ پریشان حال ہیں'۔
گاندربل: قربانی کے لئے بھیڑ خریدنے پہنچے لوگوں کو مایوس لوٹنا پڑا
لوگوں نے گاندربل شیپ ہسبنڈری پر بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بھیڑوں کو یہاں کے ملازمین اپنے لوگوں کو فروخت کر رہے ہیں۔
گاندربل
وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں محکمہ شیپ ہسبینڈری پر مقامی لوگوں نے بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'محکمہ صرف اپنے رشتہ داروں اور اعلیٰ افسران کو فائدہ پہنچا رہے ہیں جبکہ مقامی لوگ پریشان حال ہیں'۔
مقامی سرپنچ اور پنچ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کی خبر بھی نہیں دی گئی تھی کہ علاقے میں بھیڑوں کی فروخت کی جارہی ہے اور چند افسران اس وقت لاک ڈاؤن کا غلط فائدہ اٹھا کر انہیں چوری چھپے فروخت کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا اس سے قبل بھی محکمہ کے ملازمین نے بھیڑوں کو فروخت کر لوگوں پر چوری کا الزام لگایا تھا اور انہیں ہراساں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس یونٹ کے لیے راستہ نہیں ہے تاہم مقامی لوگوں نے اپنی زمینوں سے انہیں راستہ دیا لیکن اس کا فاہدہ ملازمین کے رشتے دار اٹھا رہے ہیں اور نقصان مقامی لوگوں کو ہو رہا ہے۔
جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے شیپ ہسبینڈری کے افسر سے بات کی تو انہوں نے مقامی لوگوں کے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ انکے پاس صرف ساٹھ سے ستر جانور ہیں جو قربانی کے لئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں کہا کہ لوگوں کی بھیڑ دیکھتے ہوئے انہیں پولیس کو اطلاع کرنا پڑا کیونکہ سماجی فاصلہ اور سرکاری اراضی کو خطرہ لاحق تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب دوسرے دن ان بھیڑوں کو فروخت کیا جائے گا۔
مقامی سرپنچ اور پنچ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کی خبر بھی نہیں دی گئی تھی کہ علاقے میں بھیڑوں کی فروخت کی جارہی ہے اور چند افسران اس وقت لاک ڈاؤن کا غلط فائدہ اٹھا کر انہیں چوری چھپے فروخت کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا اس سے قبل بھی محکمہ کے ملازمین نے بھیڑوں کو فروخت کر لوگوں پر چوری کا الزام لگایا تھا اور انہیں ہراساں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس یونٹ کے لیے راستہ نہیں ہے تاہم مقامی لوگوں نے اپنی زمینوں سے انہیں راستہ دیا لیکن اس کا فاہدہ ملازمین کے رشتے دار اٹھا رہے ہیں اور نقصان مقامی لوگوں کو ہو رہا ہے۔
جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے شیپ ہسبینڈری کے افسر سے بات کی تو انہوں نے مقامی لوگوں کے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ انکے پاس صرف ساٹھ سے ستر جانور ہیں جو قربانی کے لئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں کہا کہ لوگوں کی بھیڑ دیکھتے ہوئے انہیں پولیس کو اطلاع کرنا پڑا کیونکہ سماجی فاصلہ اور سرکاری اراضی کو خطرہ لاحق تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب دوسرے دن ان بھیڑوں کو فروخت کیا جائے گا۔