وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں مڈل اسکول رامواری، گنڈ کے طلبہ و اساتذہ اس وقت ششدر رہ گئے جب انہوں نے اسکول کے مرکزی دروازے کو مقفل Land owner Locks Govt School in Ganderbal پایا۔
اسکول کے ہیڈ ماسٹر جاوید احمد ملہ نے تحصیلدار گنڈ، زونل ایجوکیشن افسر ہاری گنی ون کو مطلع کیا، دونوں افسران جائے موقع پر پہنچے اور اسکول کی عمارت کو مقفل کرنے والے اراضی مالک کے فرزند کے ساتھ ملاقات کی۔
ہیڈ ماسٹر نے بتایا کہ محکمہ تعلیم و ضلع انتظامیہ کے افسران کی یقین دہانی کے بعد اسکول اراضی کے فرزند نے تالہ کھولا، جس کے بعد درس و تدریس کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اراضی مالک کے فرزند ظہور احمد نے کہا: ’’میرے والد نے 45برس قبل تین کنال اراضی محکمہ تعلیم کو اس شرط پر دی تھی کہ انہیں سرکاری ملازمت فراہم کی جائے گی۔ نہ میرے والد اور نہ ہی کسی اور فرد کو سرکاری نوکری فراہم کی گئی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’پانچ برس قبل میرے والد کا انتقال ہو گیا، جس کے بعد مجھے اپنے والد کی جگہ پر اسکول میں بطور چوکیدار تعینات کیا گیا لیکن تب سے لیکر آج تک مجھے کوئی تنخواہ نہیں دی گئی‘‘ ظہور نے بتایا ’’ ہمارے ساتھ آج تک محکمہ نے کوئی انصاف نہیں کیا۔‘‘
- مزید پڑھیں: Govt School in a Rented House: ایک ایسا سرکاری اسکول جس کی نہ عمارت اپنی ہے اور نہ ہی کھیل کا میدان
ظہور نے کہا کہ ہمارے ساتھ نا انصافی کی گئی، جس کی وجہ سے مجبور ہو کر انہوں نے اسکول کو تالہ بند کر دیا۔ وہیں تحصیلدار سمیت محکمہ تعلیم کے افسران کی یقین دہانی کے بعد ظہور احمد نے اسکول کا تالا کھولا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بھی ضلع کے ریزن گنڈ علاقے میں اسکول اراضی کے مالک نے گورنمنٹ مڈل اسکول پر تالا چڑھا دیا تھا۔