گاندربل (جموں و کشمیر) : وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں واقع معروف مندر کھیر بھوانی کے میلہ کے سلسلہ میں جہاں انتظامیہ کی جانب سے ’’انتظامات مکمل‘‘ ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے وہیں ہفتہ کو تولہ مولہ، گاندربل پہنچے ہندو عقیدتمندوں نے ’’ناقص انتظامات‘‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ رواں برس ماتا کھیر بھوانی میلہ کی مرکزی تقریب اتوار کو منائی جا رہی ہے۔
تولہ مولہ، گاندربل پہنچے کشمیری پنڈتوں نے عقیدت مندوں کے لیے ناقص انتظامات کا الزام عائد کرتے ہوئے ڈی سی گاندربل کے خلاف نعرے بازی کی۔ احتجاج کر رہے ناراض کشمیری پنڈتوں نے الزام عائد کیا کہ رات کے دوران بارش میں عقیدت مندوں کا قافلہ مندر پہنچنے پر ڈپٹی کمشنر نے ان کا استقبال نہیں کیا جبکہ ضلع انتظامیہ سے بھی کوئی افسر وہاں موجود نہ تھا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’رہائش۔ کھانے پینے کا بھی کوئی انتظام نہیں۔ بیت الخلاء میں صفائی ستھرائی کا کوئی پختہ انتظام نہیں۔‘‘
احتجاجی مظاہرین، جن میں مرد و زن، بزرگ اور بچے بھی شامل تھے، نے کہا: ’’ہم نے رات مندر کے باہر ہی گزاری، افسران ہمارے نام پر صرف سرکاری خزانے سے فنڈس نکال کر انتظامات کو لے کر طرح طرح کے دعوے کر رہے ہیں، تاہم زمینی سطح پر کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ عقیدت مندوں کے لیے جن ٹینٹس کا استعمال کیا گیا تھا ان میں عقیدت مند آنے سے قبل ہی بارش کا پانی سرایت کر گیا تھا۔‘‘ ادھر، ٹینٹ میں پانی داخل ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے دیگر سبھی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ڈی سی گاندربل نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’’بارش بہت تیز ہوئی جس کے سبب کچھ ٹینٹوں میں پانی داخل ہو گیا، تاہم باقی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔‘‘
کشمیری پنڈتوں کی جانب سے کیے گئے احتجاج کے حوالہ سے ڈی سی گاندربل نے کہا: ’’قریب اڑھائی ہزار کشمیری پنڈت جموں سے کشمیر آ چکے ہیں اور صرف دس لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔‘‘ ڈی سی گاندربل نے احتجاج کرنے والوں کو شر پسند عناصر قرار دیتے ہوئے کہا: ’’ہر ایک جگہ پر ایسے شرارتی لوگ موجود ہوتے ہیں جو ایسی حرکات انجام دیتے ہیں۔‘‘