سرینگر: جموں و کشمیر وقف بورڈ نے وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے رائل گنڈ کنگن علاقے میں واقع ایک زیارت گاہ میں عطیات کے غبن کے الزامات کی تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے۔وقف بورڈ نے سال 2000 سے اب تک کے عطیات کا آڈٹ کرنے کے لئے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ وقف بورڈ کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا کہ زیارت شریف رائل گنڈ کنگن وقف نوٹیفائیڈ جائیداد ہے جس کو سال 1985 میں نوٹیفائی کیا گیا ہے۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ وقف بورڈ کی چیئرپرسن کو مذکورہ زیارت گاہ کے عطیات میں خرد برد اور غبن کرنے کے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔وقف بورڈ کے حکمنامے میں کہا گیا کہ 'شکایات میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ کئی برسوں سے زیارت کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور دیگر ترقیاتی کاموں اور سہولیات کے لئے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا گیا ہے'۔
مزید پڑھیں: Politics on JK Waqf Board جموں و کشمیر وقف بورڈ سیاست کا اکھاڑہ نہیں، ڈاکٹر درخشاں اندرابی
حکمنامے کے مطابق موصوف چیئر پرسن نے شکایات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے میں تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔ تحقیقات کے لئے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سال 2000 کے بعد سے اب کے عطیات کا آڈٹ کرے گی۔کمیٹی سے سات دنوں کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کمیٹی میں نذیر احمد وانی، سپروائزر (آئی/سی،ایڈمنسٹریٹر سونور)، منظور احمد شاہ (اکاؤنٹس اسسٹنٹ) اور خورشید احمد شیخ (اکاؤنٹس سیکشن) شامل ہیں۔واضح رہے کہ چیرپرسن وقف بورڈ کی ہدایات کے تحت درگاہ پر پہلے ہی انفراسٹرکچر کی بہتری کا کام شروع کیا جا چکا ہے۔
(یو این آئی)