گاندربل: جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے شہامہ علاقہ میں سنہ 1990 میں محکمہ صحت نے ڈسپنسری قائم کی تھی اور 1992 میں اسے پرائمری ہیلتھ سینٹر میں تبدیل کردیا ۔تاہم 30 سال سے زائد عرصہ گزر گیا لیکن پرائمری ہیلتھ سینٹر شہامہ میں ابھی بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو سرینگر کے مختلف ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ شہامہ کے مقامی شہری ظہور احمد نے اس بارے میں بتایا کہ ہزاروں افراد کو طبی امداد فراہم کرنے والا طبی مرکز شہامہ میں نہ تو ایمبولینس ہے، نہ ہی الٹرا سونو گرافی کی سہولت، ایکسرے مشین اگرچہ نصب کی گئی ہے تاہم سالوں پرانی ہونے کے باعث زنگ آلود ہوکر بیکار پڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران طبی ماہرین دستیاب نہیں ہوتے بلکہ این ایچ ایم کا عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ کوئی سرجن یا فزیشن بھی نہیں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو سرینگر کے مختلف ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
حالانکہ دیکھا جائے تو پرائمری ہیلتھ سینٹر شہامہ درجنوں علاقوں میں رہائش پذیر 30 ہزار سے زائد افراد کو طبی سہولیات فراہم کرتا ہے ۔اس کے باوجود بھی طبی مرکز میں بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو کئی بار آگاہ کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ وہیں محکمہ صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مشتاق احمد نے اس سلسلے میں کہا کہ’ پرائمری ہیلتھ سینٹر شہامہ میں بنیادی سہولیات کا جائزہ لیکر جلد ہی خامیاں دور کردی جائیں گی۔