ETV Bharat / state

گاندربل: غریب کو معاوضے کا انتظار

author img

By

Published : May 1, 2021, 12:02 PM IST

زمین کھسکنے سے اپنے مکان سے محروم ہوئے شخص کا مطالبہ ہے کہ اسے معاوضہ دیا جائے تاکہ وہ اپنی زندگی کو دوبارہ شروع کر سکے۔

ganderbal
ganderbal

جموں وکشمیر کے ضلع گاندربل کے بنہ باغ کنگن علاقے میں گزشتہ سال 17 جولائی کو زمین کھسکنے سے دو رہائشی مکان اور دکانیں زمین بوس ہو گئے تھے۔ اس دوران عبد الرشید میر نامی مقامی شخص کا بھی مکان اور کچھ دکان زمین بوس ہوگئے تھے اور پھر اس کو انتظامیہ نے ایک مہینے تک اسکول میں رکھا تھا اور کھانے پینے کے لئے کچھ سامان بھی دیا تھا۔

گاندربل: غریب کو معاوضے کا انتظار
ضلع انتظامیہ نے ایک مہینے تک عبدل رشید کے کنبے کو اسکول میں رکھا تھا، تاہم ابھی تک اس کے لئے کوئی بھی مالی امداد نہیں کی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اس کو کافی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہاہے۔

عبدالرشید میر نے بتایا کہ 17 جولائی 2020 کو زمین کھسکنے سے دو مکان اور دکانیں تباہ ہو گئی۔ ڈی سی گاندربل اور ایس ڈی ایم نے مجھ کو اپنے گھر سے نکالا اور پھر ایک مقامی اسکول میں رکھا گیا تھا، اور ساتھ ہی ساتھ مجھ کو کھانے پینے کا سامان بھی دیا گیا تھا، جو ایک مہینے سے پہلے ہی ختم ہو گیا تھا تب سے لے کر آج تک مجھے کوئی پوچھنے نہیں آیا ہے۔

عبدل رشید میر نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ اثرورسوخ والوں کو امداد دیا گیا ہے مگر مجھے آج تک کوئی پوچھنے والا نہیں آیاہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا جو بھی کچھ تھا وہ سب زمین بوس ہوگیا تھا اور میں امرناتھ یاترا کے دوران مزدوری کرنے جاتا تھا جبکہ وہاں سے میں نے جو بھی جمع پونجی کی تھی،وہ مال بھی زمین بوس ہوگیا ہے۔

انہوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ مجھے بھی امداد دی جائے تاکہ میں بھی اپنی زندگی پھر سے شروع کر سکوں۔

جموں وکشمیر کے ضلع گاندربل کے بنہ باغ کنگن علاقے میں گزشتہ سال 17 جولائی کو زمین کھسکنے سے دو رہائشی مکان اور دکانیں زمین بوس ہو گئے تھے۔ اس دوران عبد الرشید میر نامی مقامی شخص کا بھی مکان اور کچھ دکان زمین بوس ہوگئے تھے اور پھر اس کو انتظامیہ نے ایک مہینے تک اسکول میں رکھا تھا اور کھانے پینے کے لئے کچھ سامان بھی دیا تھا۔

گاندربل: غریب کو معاوضے کا انتظار
ضلع انتظامیہ نے ایک مہینے تک عبدل رشید کے کنبے کو اسکول میں رکھا تھا، تاہم ابھی تک اس کے لئے کوئی بھی مالی امداد نہیں کی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اس کو کافی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہاہے۔

عبدالرشید میر نے بتایا کہ 17 جولائی 2020 کو زمین کھسکنے سے دو مکان اور دکانیں تباہ ہو گئی۔ ڈی سی گاندربل اور ایس ڈی ایم نے مجھ کو اپنے گھر سے نکالا اور پھر ایک مقامی اسکول میں رکھا گیا تھا، اور ساتھ ہی ساتھ مجھ کو کھانے پینے کا سامان بھی دیا گیا تھا، جو ایک مہینے سے پہلے ہی ختم ہو گیا تھا تب سے لے کر آج تک مجھے کوئی پوچھنے نہیں آیا ہے۔

عبدل رشید میر نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ اثرورسوخ والوں کو امداد دیا گیا ہے مگر مجھے آج تک کوئی پوچھنے والا نہیں آیاہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا جو بھی کچھ تھا وہ سب زمین بوس ہوگیا تھا اور میں امرناتھ یاترا کے دوران مزدوری کرنے جاتا تھا جبکہ وہاں سے میں نے جو بھی جمع پونجی کی تھی،وہ مال بھی زمین بوس ہوگیا ہے۔

انہوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ مجھے بھی امداد دی جائے تاکہ میں بھی اپنی زندگی پھر سے شروع کر سکوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.