ضلع گاندربل میں سینٹرل یونیورسٹی کشمیر کے ’’گرین کیمپس‘‘ میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے ’’خواتین کی قیادت‘‘ کے موضوع پر سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ Program on Women's Day at CUK Ganderbalاس موقع پر یونیورسٹی کے وی سی، مختلف شعبہ جات کے طلبہ و اساتذہ نے شرکت کرکے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
وائس چانسلر پروفیسر فاروق احمد شاہ نے سیمنار کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا: ’’بااختیار خواتین اپنے خاندان کے علاوہ معاشرے اور ملک کی تعمیر میں بہترین کردار ادا کرتی ہیں، بااختیار خواتین معاشرے کی تعمیر و ترقی میں نمایاں رول ادا کرتی ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’خواتین کو بااختیار بنائے بغیر پائیدار ترقی حاصل نہیں کی جا سکتی۔‘‘ وائس چانسلر کے مطابق ’’با اختیار خواتین نہ صرف اپنے خاندان بلکہ معاشرے کو معاشی مشکلات سے باہر نکالتی ہیں، ایسی ہی خواتین حقیقی معنوں میں قوم کو متحد کرتی ہیں۔‘‘
پروفیسر پروین پنڈت نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’حقیقی معنوں میں خواتین اُس وقت بااختیار کہلائیں گی جب وہ اپنی زندگی، خصوصاً مستقبل کے سبھی اہم فیصلے لینے پر قادر ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مالی آزادی خواتین کے اعتماد اور خود اعتمادی کو بڑھاتی ہے۔ ‘‘
میڈیا اسٹڈیز، کشمیر یونیورسٹی کی سربراہ پروفیسر صبیہ مفتی نے معاشرے میں صنفی تعلقات اور کردار کے حوالے سے اپنے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’اولاد کی پرورش میں خاندان خصوصا والدین کا بہت بڑا کردار ہے۔ ہم ایک ایسے یک طرفہ معاشرے کو مزید بڑھاوا نہیں دے سکتے جہاں بیٹے اور بیٹیوں کے ساتھ الگ الت سلوک کیا جاتا ہے۔‘‘
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شاذیہ ملک نے پیشہ ورانہ اور عائلی زندگی میں خواتین کے کردار کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کشمیری خواتین سیاسی طور پر باشعور ہیں اور کشمیر کی تاریخ میں سیاسی اہمیت کے حامل مواقع پر پیش پیش رہی ہیں۔‘‘
- مزید پڑھیں: International Women's Day Celebrated in Pahalgam: عالمی یوم خواتین کے موقع پر پروگرام کا انعقاد
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا ایک مسلسل اور جامع عمل ہے۔
تقریب کے دوران مختلف شعبہ جات کے طلبا نے بھی موضوع کی مناسبت سے اپنی رائے کا اظہار کیا۔