سینٹرل یونیوسٹی آف کشمیر کے طلبا و طالبات نے ہاسٹلز کی عدم دستیابی کو لیکر احتجاج کیا۔
سینیٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے طلبا کا احتجاج سینیٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے مختمف شعبوں میں زیر تعلیم طلبا نے بدھ کے گرین کیمپس گاندربل میں یونیورسٹی حکام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یونیورسٹی کی جانب سے ہاسٹل سہولیات مہیا نہیں کرائی جاری یے۔انہوں نے کہا کہ ان سے ہاسٹل فیس باضابط طور پر وصول کیا جاتا ہے، تاہم انہیں یونیورسٹی کی جانب سے کسی بھی قسم کی ہاسٹل سہولیات فراہم نہیں کی گئی جبکہ اس کے برعکس ہاسٹل میں بی جے پی کارکنوں کو رکھا گیا ہے۔ایک احتجاجی طلباء نے کہا کہ فیس ہم سے لی جا رہی ہے اور ہاسٹل بی جے پی کے لیڈروں کو دیا گیا ہے جو سراسر ناانصافی ہے۔اُنہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جلد سے جلد اُنکے ہوسٹل خالی کیے جائے تاکہ وہ اپنی پڑھائی جاری رکھ سکے یہ پھر اُنکی پڑھائی بھی آنلائن ہی کرائی جائیں۔ اس ضمن میں یونیورسٹی کے رجسٹرار نے کہا کہ گائیڈ لائنز کے تحت آف لائن کھول دی گئی ہے۔ انہوں نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہاسٹلز اور ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی ہے لیکن ضلع انتظامیہ اور پولیس سے ساتھ تال میل میں ہیں اور جلد ہی ان مسائل کا ازالہ کیا جائے گا۔