گاندربل: مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے ضلع گاندر بل کے بس اسٹینڈ کی تعمیر 12 برس گزرنے کے باوجود نامکمل ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گاندربل میونسپل کمیٹی نے سال 2009 میں بس اسٹینڈ کی تعمیر شروع کی تھی لیکن تعمیراتی کام زیادہ نہیں ہوا۔ لوگوں نے کا کہنا ہے کہ بس اسٹینڈ کے ناقص سسٹم کی وجہ سے انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حیرات کی بات ہے کہ گاندربل کو سال 2007 میں ضلع کا درجہ ملا تھا، لیکن ابھی تک لوگ بس اڈے سے محروم ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ میونسپل کمیٹی گاندربل فنڈز کی کمی کی وجہ سے بس اسٹینڈ کی تعمیر کا کام شروع نہیں کر پائی تھی جس کے بعد ضلع ترقیاتی بورڈ نے سال 2012 میں یہ پروجیکٹ آر اینڈ بی ڈپارٹمنٹ گاندربل کو سونپ دیا تھا۔
مقامی باشندوں نے کہا کہ گاندربل میں بس اسٹینڈ کی کمی کی وجہ سے بسوں کے ڈرائیور مسافروں کو لینے کے لیے اپنی گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی کرنے پر مجبور ہیں جو کہ اکثر ٹریفک جام کا باعث بنتا ہے۔ گاندر بل قصبے میں کئی منصوبوں کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔ ایک ڈرائیور نے بتایا کہ بس اسٹینڈ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہمیں پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی بار اعلیٰ حکام سے رجوع کیا، سوائے یقین دہانی کے کوئی پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی۔
اس دوران لوگوں نے بتایا کہ شام کے بعد اس بس اڈے کے باہر موجود سومو اسٹینڈ سے کوئی بھی گاڑی کسی بھی روٹ کےلئے نہیں ملتی ہے جس کی وجہ سے لوگ پریشان رہتے ہیں۔ جب کہ کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ اس بس اسٹینڈ کا باضابطہ طور پر افتتاح بھی کیا گیا تھا، نہ جانے کن وجوہات کی بنا پر اسے شروع نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے بس اسٹینڈ میں اب کچرا ڈالا جارہا ہے اور یہ بس اسٹینڈ اب کچرے کا اڈہ بن گیا ہے۔ اس اسٹینڈ میں اب کتوں نے اپنا اڈہ بنایا ہے۔
مزید پڑھیں: Rains In Kashmir مسلسل بارش سے اننت ناگ کے کئی مقامات پر پانی جمع، لوگوں کو مشکلات کا سامنا
اس دوران میونسپل کونسل گاندربل کے ایکزیکٹیو آفیسر نوید خان نے بتایا کہ اس اڈے پر کام تقریبا اسی فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ اب رہی بات کہ ہم اس بس اسٹینڈ سے سروس شروع کیوں نہیں کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ دراصل کچھ ریٹ ہم نے طے کی تھی، اور اس کے لئے ہم نے پروپوزل اپنے ہیڈکوارٹر بھیجا ہے اور جوں ہی وہاں سے فائل مکمل ہو کر واپس آئے گی، تو ہمیں سبھی سومو اسٹینڈ والوں یا میٹاڈار سروس چلانے والوں کو اس اڈے میں شفٹ کریں گے۔