ETV Bharat / state

گاندر بل: نالۂ سندھ کے اطراف تعمیرات جاری

author img

By

Published : Jul 15, 2020, 4:29 PM IST

جموں کشمیر ہائی کورٹ نے نالۂ سندھ کے دونوں اطراف کسی بھی طرح کی تعمیرات پر پابندی عائد کی ہے، لیکن ضلع گاندربل میں کورٹ کے اس حکم نامے کو یکسر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

نالۂ سندھ کے اطراف تعمیرات جاری
نالۂ سندھ کے اطراف تعمیرات جاری

سنہ 2013 میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ نالۂ سندھ کے دونوں کناروں پر 100 میٹر تک کسی بھی طرح کا کوئی تعمیراتی کام انجام نہ دیا جائے لیکن ضلع گاندربل میں ان ہدایات کو سرے سے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

پورے ضلع میں کئی مقامات پر بے تحاشہ تعمیرات کی گئی ہیں جس سے علاقے کے لوگوں میں شدید ناراضگی ہے۔

نالۂ سندھ کے اطراف تعمیرات جاری

اُس وقت کے ڈپٹی کمشنر گاندربل اور محکمہ تعمیرات کو ہدایت دی گئی تھی کہ نالۂ سندھ کے کناروں پر ہوئی تعمیرات کو جلد سے جلد منہدم کیا جائے لیکن انتظامیہ نے بھی عدالت کی اس ہدایت پر کوئی عمل نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سندھ نالہ میں ڈوبے نوجوان کی تلاش تیسرے روز بھی جاری

حالانکہ اس وقت کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو دو ہفتوں میں محکمۂ مال کے ریکارڈ کو بھی پیش کرنے کے لیے کہا تھا، لیکن وہ ہدایت بھی صرف قلم اور کاغذ تک ہی محدود رہی۔

مقامی باشندوں کا الزام ہے کہ انتظامیہ کورٹ کی اس ہدایت کو صرف علاقے کے غریب لوگوں پر عائد کرنے پر تلی ہوئی ہے، لیکن اس کے برعکس رسوخ دار اور اقتدار میں رہنے والے لوگ ان ہدایات کو بالائے طاق رکھ کر تعمیرات کر رہے ہیں۔

ان مقامی باشندوں کا مزید کہنا ہے کہ ضلع میں اگر یہی صورتحال رہی تونالۂ سندھ ریاست کے ساتھ ساتھ پورے ضلع کو تباہ کر دے گا۔

اگرچہ دوسرے علاقوں کی طرح ضلع گاندربل میں بھی کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم ہمارے کیمرہ میں قید تصویر میں صاف نظر آ رہا ہے کہ کس طرح سرکاری حکمنامے صرف غریب عوام پر تھوپے جا رہے ہیں اور رسوخ دار لوگ اپنے کام میں مصروف رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ سال 2019 میں ای ٹی وی بھارت کی خبر کے بعد محکمہ مال نے انہدامی کاروائی کرکے غیر قانونی تجاوزات منہدم کرائے تھے جس کی وجہ سے چند خودغرض لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پر اس وقت حملہ بھی کیا تھا۔

تاہم آج ایک بار پھر اسی گرائے گئے تجاوزات کو دوبارہ کھڑا کیا جا رہا جس کی عکس بندی ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کی ہے۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چند افسر بھی ایسے کاموں کا ساتھ دیتے ہیں جنہیں اپنی تنخاہوں کے بغیر بھی رشوت کے بطور اچھی خاصی رقم ملتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چند افسران ایسی جگہوں پر اپنی پوسٹنگ کراتے ہیں جہاں سے وہ کچھ مزید پیسے بھی کما پائے۔

جب ہم نے ایریگیشن اور فلڈ کنٹرول محکمہ کے ایگزیکیٹیو انجینیر گاندربل سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تو ان کا فون بند آ رہا تھا۔

وہی ڈپٹی کمشنر گاندربل شفقت اقبال نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ جلد سے جلد اس معاملے میں تحقیق کریں گے۔

علاقے کے لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تجاوزات یا تو منہدم کیے جائیں یا پھر کورٹ سے ملے آرڈر کو ہی ختم کیا جائے تاکہ غریب عوام کو ہی پریشان نہ کیا جائے۔

اُنہوں نے کہا کہ پرانی سرکاروں کی طرح رسوخ کام کر رہا ہے اور آج بھی غریب غریب بنتا جا رہا ہے اور امیر اور بی امیر بنتا جا رہا ہے۔

سنہ 2013 میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ نالۂ سندھ کے دونوں کناروں پر 100 میٹر تک کسی بھی طرح کا کوئی تعمیراتی کام انجام نہ دیا جائے لیکن ضلع گاندربل میں ان ہدایات کو سرے سے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

پورے ضلع میں کئی مقامات پر بے تحاشہ تعمیرات کی گئی ہیں جس سے علاقے کے لوگوں میں شدید ناراضگی ہے۔

نالۂ سندھ کے اطراف تعمیرات جاری

اُس وقت کے ڈپٹی کمشنر گاندربل اور محکمہ تعمیرات کو ہدایت دی گئی تھی کہ نالۂ سندھ کے کناروں پر ہوئی تعمیرات کو جلد سے جلد منہدم کیا جائے لیکن انتظامیہ نے بھی عدالت کی اس ہدایت پر کوئی عمل نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سندھ نالہ میں ڈوبے نوجوان کی تلاش تیسرے روز بھی جاری

حالانکہ اس وقت کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو دو ہفتوں میں محکمۂ مال کے ریکارڈ کو بھی پیش کرنے کے لیے کہا تھا، لیکن وہ ہدایت بھی صرف قلم اور کاغذ تک ہی محدود رہی۔

مقامی باشندوں کا الزام ہے کہ انتظامیہ کورٹ کی اس ہدایت کو صرف علاقے کے غریب لوگوں پر عائد کرنے پر تلی ہوئی ہے، لیکن اس کے برعکس رسوخ دار اور اقتدار میں رہنے والے لوگ ان ہدایات کو بالائے طاق رکھ کر تعمیرات کر رہے ہیں۔

ان مقامی باشندوں کا مزید کہنا ہے کہ ضلع میں اگر یہی صورتحال رہی تونالۂ سندھ ریاست کے ساتھ ساتھ پورے ضلع کو تباہ کر دے گا۔

اگرچہ دوسرے علاقوں کی طرح ضلع گاندربل میں بھی کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم ہمارے کیمرہ میں قید تصویر میں صاف نظر آ رہا ہے کہ کس طرح سرکاری حکمنامے صرف غریب عوام پر تھوپے جا رہے ہیں اور رسوخ دار لوگ اپنے کام میں مصروف رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ سال 2019 میں ای ٹی وی بھارت کی خبر کے بعد محکمہ مال نے انہدامی کاروائی کرکے غیر قانونی تجاوزات منہدم کرائے تھے جس کی وجہ سے چند خودغرض لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پر اس وقت حملہ بھی کیا تھا۔

تاہم آج ایک بار پھر اسی گرائے گئے تجاوزات کو دوبارہ کھڑا کیا جا رہا جس کی عکس بندی ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کی ہے۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چند افسر بھی ایسے کاموں کا ساتھ دیتے ہیں جنہیں اپنی تنخاہوں کے بغیر بھی رشوت کے بطور اچھی خاصی رقم ملتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چند افسران ایسی جگہوں پر اپنی پوسٹنگ کراتے ہیں جہاں سے وہ کچھ مزید پیسے بھی کما پائے۔

جب ہم نے ایریگیشن اور فلڈ کنٹرول محکمہ کے ایگزیکیٹیو انجینیر گاندربل سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تو ان کا فون بند آ رہا تھا۔

وہی ڈپٹی کمشنر گاندربل شفقت اقبال نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ جلد سے جلد اس معاملے میں تحقیق کریں گے۔

علاقے کے لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تجاوزات یا تو منہدم کیے جائیں یا پھر کورٹ سے ملے آرڈر کو ہی ختم کیا جائے تاکہ غریب عوام کو ہی پریشان نہ کیا جائے۔

اُنہوں نے کہا کہ پرانی سرکاروں کی طرح رسوخ کام کر رہا ہے اور آج بھی غریب غریب بنتا جا رہا ہے اور امیر اور بی امیر بنتا جا رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.