گاندربل: جموں وکشمیر کے وسطی ضلع گاندربل کے کنگن علاقے میں جمعے کے روز دو گاڑیوں کے مابین آپسی ٹکر کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں جواں سال نوجوان زخموں کی تاب نہ لا کر ہسپتال میں چل بسا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جمعے کے روز بانی باغ کنگن میں سوفٹ اور آلٹو گاڑی کے درمیان زور دار ٹکر ہوئی جس وجہ سے دو گاڑیوں میں سوار چار افراد زخمی ہوئے۔معلوم ہوا ہے کہ آس پاس موجود لوگوں نے زخمیوں کو طبی امداد کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم ڈاکٹروں نے مولوی قیصر احمد وانی کو مردہ قرار دیا۔
زخمیوں کی پہچان سراج الدین ولد غلام حسن ساکن فراو گنڈ، طاریق احمد راتھر ولد عبدالصمد ساکن تولہ مولہ گاندربل اور محمد شفیع شیخ ولد عبدالاحد ساکن سلورہ گاندربل کے بطور ہوئی ہے۔دریں اثنا پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ قیصر احمد ایک عالم دین تھا جو ادارہ تعلیم اسلامی اننت ناگ سے وابستہ تھا اور اطلاعات کے مطابق وہ نماز جمعہ کا خطبہ دینے کے بعد گھر لوٹ رہا تھا۔
ہم آپ کو بتادیں کہ ٹریفک پولیس جموں و کشمیر کے مطابق جموں و کشمیر میں 2010 سے 2022 کے درمیان 76 ہزار 942 سڑک حادثات رونما ہوئے ہیں جن میں 12, ہزار429 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ 1 لاکھ 4 ہزار 983 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ملک بھر میں سڑک حادثات کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنی قیمتی جانیں گنوا رہے ہیں، اور ہزاروں افراد سڑک حادثات میں شدید زخمی ہون کی وجہ سے معذوری کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔
سڑک حادثات کی اہم وجوہات میں لاپرواہی سے گاڑی چلانا، نشہ کی حالت میں گاڑی چلانا، انتہائی تیز رفتاری سے گاڑی چلانا وغیرہ شامل ہیں۔ متعلقہ محکمہ کی جانب سے آئے دن اس ضمن میں شعور بیداری مہم بھی چلائی جاتی ہے۔ ہائی ویز پر جگہ جگہ ڈرائیورنگ کے دوران احتیاط برتنے کی ہدایات پر مبنی بورڈ لگائے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود سڑک حادثات میں کمی کے بجائے دن بہ دن اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔