وار محمد جاسر گاندربل کے نیو ڈریم لینڈ ایجوکیشنل انسٹیٹوٹ میں چھٹی جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔ Painter from Ganderbal
ان کے دماغ میں اچانک پینٹنگ کرنے کا شوق پیدا ہوا، اس وقت ان کی عمر گیارہ سال کی تھی۔ تب سے لے کر آج تک وہ درجنوں جانوروں، پہاڑوں اور انسانی سماج کے ساتھ ساتھ سرکردہ شخصیات کی تصویریں بنا چکے ہیں۔ Amazing Child Painter from Ganderbal
جاسر کے سامنے جو بھی بیٹھتا ہے، وہ فوراً اس کی تصویر بنا دیتے ہیں۔ اس بچے نے جن سرکردہ شخصیات کی تصویریں بنائی ہیں، ان میں ملک کی مشہور آنجہانی گلوکارہ لتا منگیشکر، بھگت سنگھ، علامہ سر محمد اقبال، ولیم شیکسپیئر، مولانا طارق جمیل، مہاتما گاندھی جی اور بھارت کے سابق صدر اے پی جے عبدالکلام کے علاوہ متعدد سرکردہ شخصیات کی تصویر قابل ذکر ہیں۔
محمد جاسر نے بتایا کہ انھیں اچانک پینٹنگ کرنے کا شوق پیدا ہوا ہے اور انھوں نے سب سے پہلی تصویر ایک شیر کی بنائی۔ اس کے بعد یہ سلسلہ چلتا رہا اور وہ تصویریں بناتے رہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ پڑھنے لکھنے میں کوئی کوتاہی نہیں کرتے اور اس شوق کی وجہ سے ان کی پڑھائی میں کوئی خلل نہیں پڑتا، اسی لیے انہیں گھر میں پڑھنے کے معاملے میں ڈانٹ نہیں پڑتی۔
جاسر نے کہا ہے کہ 'میری ماں اگرچہ گھریلو خاتون ہیں تاہم انہوں نے کبھی بھی مجھے پینٹنگ کے اس شوق سے منع نہیں کیا ہے بلکہ وہ پینٹنگ کے لئے تمام ضروری چیزیں مہیا کرتی ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ پانچ برس قبل جب انہوں نے اسکول میں پینٹنگ بنانی شروع کی تھی، تب وہ چوری چھپے بنایا کرتے تھے، جس کے لئے انہیں اسکول میں ڈانٹ بھی پڑی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسکول میں اگرچہ پینٹنگ بنانے کی سہولیات میسر نہیں ہیں تاہم ان کا ماننا ہے کہ ایسی چیزیں ہر ایک اسکول میں میسر ہونی چاہیے، تاکہ بچے اپنی پسند اور شوق کے مطابق اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔