گاندربل: جموں و کشمیر میں شروع ہوئی امرناتھ یاترا کا پہلا قافلہ گاندربل پہنچ چکا ہے۔ گاندربل پہنچنے والے پہلے قافلے میں 3488 افراد شامل ہیں۔ اس دوران جگہ جگہ پر یاتریوں کا استقبال عام لوگوں کے ساتھ ساتھ پولیس اور سول انتظامیہ کے افسران نے کیا۔ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان امرناتھ یاتریوں کا پہلا قافلہ گاندربل پہنچا اور اس وقت بالتل کی طرف روانہ ہو گیا۔
گاندربل پہچنے کے دوران یاتریوں کا استقبال سول اور پولیس حکام کے ساتھ ساتھ عام لوگوں نے بھی کیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ 3488 یاتریوں کے پہلے قافلے کا قاضی گنڈ پہنچتے ہی گاندربل تک جگہ جگہ پر استقبال کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ یاتریوں کو قیام اور کھانے پینے کی اشیاء فراہم کرنے کے مقصد سے اخروٹ فیکٹری قاضی گنڈ اور ایف سی آئی گودام میر بازار کے ٹرانزٹ کیمپ میں پانچ ہزار کے یاتریوں کے قیام کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ یاترا کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتطامات کئے گئے ہیں۔ کئی اہم سڑکوں پر مقامی لوگوں کی نقل و حرکت مرحلہ وار بنیادوں پر بند کی گئی ہے جبکہ قافلہ چلنے کی صورت میں عام ٹریفک کو کچھ دیر کیلئے بند کردیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اخروٹ فیکٹری قاضی گنڈ میں 2400 بستروں والے یاتری نواس اور ایف سی آئی میربازار میں 2600 بستر یاتریوں کے قیام کے لئے رکھا گیا ہے۔ اسی طرح گاندربل کے مینگام میں بھی پولیس ٹرینگ اسکول کے نزدیک یاتریوں کے کھانے پینے اور رات گزارنے کےلئے بھی ہر ایک سہولیات میسر رکھی گئی ہیں۔ اس دوران ہزاروں کی تعداد میں یاتریوں کو سخت سیکورٹی کے چلتے ہر جگہ ان کی کانوائے کا سینیئر پولیس اور سیکورٹی افسران نے ازخود اسکاٹ کیا۔
وہیں یاتریوں میں جوش و خروش دیکھا گیا، کیونکہ سال 2019 میں جموں و کشمیر میں دفعہ 370 ہٹانے کی وجہ سے آدھے راستے میں ہی سیکورٹی وجوہات کی بنا پر یاترا کو روکنا پڑا۔ گورنر انتطامیہ نے یہ باور کیا تھا کہ یاترا پر حملہ ہونے کا خدشہ ہے جسکے بعد سبھی یاتریوں اور دیگر سیاحون کو 4 اگست سے پہلے پہلے کشمیر سے باہر نکالا گیا اور پوری وادی کو ایک چھاؤنی میں تبدیل کیا گیا۔ بعد میں یہ بات واضح ہوئی کہ یاترا پر حملے کا کوئی خطرہ نہیں تھا بلکہ حکام نے یہ اقدام صرف دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر اٹھایا تھا۔
سال 2020 اور سال 2021 میں یاترا کورونا کی وجہ سے نہیں ہوئی، جبکہ سال 2022 میں بھی کئی مرتبہ گپھا کے نزدیک بادل پھٹنے سے جانی نقصان کے چلتے یاترا کو مقررہ مدت سے قبل ہی روکنا پڑا کیونکہ یاترا کے آخری دنوں میں کوئی یاتری موسم کے ڈر سے سفر پر روانہ نہیں ہورہا تھا۔ ۔ ۔واضح رہے کہ 62 روزہ امرناتھ یاترا یکم جولائی سے شروع ہو کر 31 اگست تک جاری رہے گی، جس کے لئے جموں و کشمیر حکومت نے مرکزی حکومت کے کہنے پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Amarnath Yatra 2023 سخت سکیورٹی کے درمیان امرناتھ یاتریوں کا پہلا جتھا پہلگام پہنچ گیا