ETV Bharat / state

Security Situation In Kashmir تقریباً تمام عسکری تنظیموں کا صفایا کردیا گیا، پولیس سربراہ - شوپیاں تصادم پر اے ڈی جی پی کا بیاں

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت سکیورٹی صورتحال کافی بہتر ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں تقریباً سبھی عسکریت پسندوں کے تنظیموں کا صفایا کیا گیا ہے اور اب بھی کچھ ماڈیول کام کر رہے ہیں اور ان کا بھی صفایا آہستہ آہستہ ہو رہا ہے۔Militanat Modules Busted In Kahmir

Vijay Kumar Dilbagh Singh
Vijay Kumar Dilbagh Singh
author img

By

Published : Dec 20, 2022, 4:35 PM IST

Updated : Dec 20, 2022, 4:52 PM IST

گاندربل:جموں کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ اور کشمیر زون کے ڈی جی پی وجے کمار نے آج گاندربل کا دورہ کیا ۔ دورے کے دوران افسران نے سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے ڈی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ شوپیاں میں جن تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے، ان میں دو عسکریت پسند کشمیری پنڈت پورن کمار بٹ اور نیپالی مزدور تل بہادر کو ہلاک کرنے میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ تیسرا عسکریت پسند بارہمولہ کا تھا جس نے حال ہی میں عسکریت پسندی میں شمولیت اختیار کی تھی۔Militants Killed In Shopian Encounter

تقریباً تمام عسکریت پسندوں کے تنظیموں کا صفایا کیا گیا، پولیس سربراہ

وجے کمار نے کہا کہ آج تک کشمیر میں جتنے بھی عام شہری بشمول کشمیری پنڈت مارے گئے ہیں، ان کو مارنے میں ملوث سبھی عسکریت پسندوں کو سکیورٹی فروسز نے یا تو گرفتار کیا ہے یا وہ مختلف انکاؤنٹرز میں مارے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹارگیٹ کلنک میں ملوث ایک اور عسکریت پسند عادل وانی ابھی زندہ ہے جس کو سکیورٹی فورسز بہت جلد گرفتار یا ہلاک کریں گے۔Kashmiri Pandit Killed In Shopian

اس دوران جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں اس وقت سکیورٹی صورتحال کافی بہتر ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں تقریباً سبھی عسکریت پسندوں کے تنظیموں کا صفایا کیا گیا ہے اور اب بھی کچھ ماڈیول کام کر رہے ہیں اور ان کا بھی صفایا آہستہ آہستہ ہو رہا ہے۔Security Situation In Kashmir

مزید پڑھیں: Encounter in Shopian شوپیاں انکاؤنٹر میں تین عسکریت پسند ہلاک

کشمیری پنڈتوں کے بارے میں ڈی جی پی نے کہا کہ کچھ ناساز واقعات کے پیچ اگرچہ یہاں کے کشمیری پنڈت کشمیر چھوڑ کر چلے گئے تھے، اور اب وہ آہستہ آہستہ گھر واپس آکر یہاں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند ان کو خوفزدہ کرکے انہیں وادی چھوڑے کے لیے حملہکر رہے ہے اور سکیورٹی فورسز ان کا موثر جواب دے گی۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا کشمیری پنڈتوں کو اپنے وطن میں رہنے کا حق نہیں ہے؟کیا اس کا فیصلہ پاکستان میں بیٹھے عسکریت پسند کریں گے؟

انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کو یہاں کس طرح رہنا ہے،کیا کرنا ہے اس کا فیصلہ طے کرنا سرکار اور جموں کشمیر کے لوگوں کی ذمہ داری ہے اور اس میں کسی کی داخلبرداشت نہیں کی جائے گی۔

دراندازی کے بارے میں ڈی جی پی نے کہا کہ اگرچہ اس سال دراندازی کی کوشش کی گئی تھی، تاہم سکیورٹی فورسز نے دراندازی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی ہے اور اگر کوئی درانداز آنے میں کامیاب ہوا ہے تو اسے سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے ہلاک کیا ہے۔۔Infiltration In 2022

دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کا زمانہ تقریباً ختم ہو چکا ہے اور جو کچھ بچا ہے اسے عوام کے تعاون سے سکیورٹی فروسز ختم کریں گے۔

مزید پڑھیں:
Dilbagh Singh On Militancy ملیٹینسی کو فروغ دینے کی خاطر جتنی بھی تعمیرات بنائی گئی اُنہیں سیل یا مسمار کیا جائے گا، پولیس سربراہ

گاندربل:جموں کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ اور کشمیر زون کے ڈی جی پی وجے کمار نے آج گاندربل کا دورہ کیا ۔ دورے کے دوران افسران نے سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے ڈی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ شوپیاں میں جن تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے، ان میں دو عسکریت پسند کشمیری پنڈت پورن کمار بٹ اور نیپالی مزدور تل بہادر کو ہلاک کرنے میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ تیسرا عسکریت پسند بارہمولہ کا تھا جس نے حال ہی میں عسکریت پسندی میں شمولیت اختیار کی تھی۔Militants Killed In Shopian Encounter

تقریباً تمام عسکریت پسندوں کے تنظیموں کا صفایا کیا گیا، پولیس سربراہ

وجے کمار نے کہا کہ آج تک کشمیر میں جتنے بھی عام شہری بشمول کشمیری پنڈت مارے گئے ہیں، ان کو مارنے میں ملوث سبھی عسکریت پسندوں کو سکیورٹی فروسز نے یا تو گرفتار کیا ہے یا وہ مختلف انکاؤنٹرز میں مارے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹارگیٹ کلنک میں ملوث ایک اور عسکریت پسند عادل وانی ابھی زندہ ہے جس کو سکیورٹی فورسز بہت جلد گرفتار یا ہلاک کریں گے۔Kashmiri Pandit Killed In Shopian

اس دوران جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں اس وقت سکیورٹی صورتحال کافی بہتر ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں تقریباً سبھی عسکریت پسندوں کے تنظیموں کا صفایا کیا گیا ہے اور اب بھی کچھ ماڈیول کام کر رہے ہیں اور ان کا بھی صفایا آہستہ آہستہ ہو رہا ہے۔Security Situation In Kashmir

مزید پڑھیں: Encounter in Shopian شوپیاں انکاؤنٹر میں تین عسکریت پسند ہلاک

کشمیری پنڈتوں کے بارے میں ڈی جی پی نے کہا کہ کچھ ناساز واقعات کے پیچ اگرچہ یہاں کے کشمیری پنڈت کشمیر چھوڑ کر چلے گئے تھے، اور اب وہ آہستہ آہستہ گھر واپس آکر یہاں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند ان کو خوفزدہ کرکے انہیں وادی چھوڑے کے لیے حملہکر رہے ہے اور سکیورٹی فورسز ان کا موثر جواب دے گی۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا کشمیری پنڈتوں کو اپنے وطن میں رہنے کا حق نہیں ہے؟کیا اس کا فیصلہ پاکستان میں بیٹھے عسکریت پسند کریں گے؟

انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کو یہاں کس طرح رہنا ہے،کیا کرنا ہے اس کا فیصلہ طے کرنا سرکار اور جموں کشمیر کے لوگوں کی ذمہ داری ہے اور اس میں کسی کی داخلبرداشت نہیں کی جائے گی۔

دراندازی کے بارے میں ڈی جی پی نے کہا کہ اگرچہ اس سال دراندازی کی کوشش کی گئی تھی، تاہم سکیورٹی فورسز نے دراندازی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی ہے اور اگر کوئی درانداز آنے میں کامیاب ہوا ہے تو اسے سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے ہلاک کیا ہے۔۔Infiltration In 2022

دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کا زمانہ تقریباً ختم ہو چکا ہے اور جو کچھ بچا ہے اسے عوام کے تعاون سے سکیورٹی فروسز ختم کریں گے۔

مزید پڑھیں:
Dilbagh Singh On Militancy ملیٹینسی کو فروغ دینے کی خاطر جتنی بھی تعمیرات بنائی گئی اُنہیں سیل یا مسمار کیا جائے گا، پولیس سربراہ

Last Updated : Dec 20, 2022, 4:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.