واضح رہے کہ جمعہ کی دوپہر کو ایک خاتون ارشادہ بانو ولد عبدالرحیم لون ساکنی برن بگ کنگن نے گھر کے پاس ہی ایک ندی میں کود کر خود کشی کرلی تھی۔
متاثرہ خاتون کے اہلخانہ کے مطابق ارشادہ بانو کو اس کے سسرال والے کافی تنگ کر رہے تھے جبکہ آج بھی ان کے سسرال کے لوگ حتمی فیصلے کے لیے ان کے گھر آ پہنچے تھے۔ تاہم لڑکی گزشتہ کئی دنوں سے اس رشتے کو لے کر پریشان تھی۔
متاثرہ خاتون کی بہن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ارشادہ کے خاوند اور ان کے سسرال والے انہیں ہر وقت تنگ کرتے رہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ارشادہ کی شادی نومبر میں ہوئی تھی اور شادی کے چند مہینوں بعد ہی متاثرہ خاتون واپس اپنے مائکے آئی ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ دوپہر میں ہوئے اس حادثے کے بعد علاقے کی سینکڑوں نوجوان مسلسل کئی گھنٹوں تک ٹھٹھرتی ہوئی سردی میں ندی کے بیچوں بیچ جاکر خاتون کی لاش کو ڈھونڈنے میں لگے رہے۔
تاہم پانچ گھنٹوں کی کڑی محنت اور مشقت کے بعد خاتون کی لاش ندی سے نکالی گئی جسے پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کر لاش اہل خانہ کو آخری رسومات کے لیے سپرد کر دیا۔
علاقے کے لوگوں نے انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قصورواروں کو کڑی سے کڑی سزا دینی چاہیے تاکہ پھر کوئی انسانی جان اس طرح ضائع نہ ہو۔
پولیس نے اس حوالے میں پولیس سٹیشن کنگن میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔