ضلع گاندربل کی انتظامیہ نے کئی سال قبل نالہ سندھ میں نہانے پر پابندی عائد کی تھی۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرتا تھا تو اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جاتی تھی۔
ضلع انتظامیہ نے یہ اقدام تب اٹھایا تھا جب نالہ سندھ میں نہانے کے دوران لوگوں کی جان چلی جاتی تھی۔ انتظامیہ کے اس فیصلے سے یہاں کے لوگ بھی خوش تھے۔ اس فیصلے کے بعد نالہ سندھ میں نہانے سے لوگ گریز کرنے لگے تھے۔
لیکن بدقسمتی سے گذشتہ کئی روز سے نالہ سندھ میں نہانے کے لیے لوگ بغیر کسی خوف کے آ جاتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ نالہ سندھ میں نہانے پر پابندی صرف بولنے تک محدود ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ ضلع انتظامیہ بلکل خاموش تماشائی بن کے بیٹھی ہے۔ ضلع انتظامیہ اس دن جاگے گی جس دن کوئی حادثہ پھر سے رونما ہوگا۔
ہ بھی پڑھیں: کیوں رو رہا ہے جہلم؟
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ نے نالہ سندھ میں نہانے پر پابندی عائد کر کے بہت ہی اچھا کام کیا تھا، لیکن گزشتہ کئی روز سے جوق در جوق لوگ نالہ سندھ کی طرف بنا کسی خوف کے نہانے جاتے ہیں، ضلع انتظامیہ اس پر ابھی بھی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لاتی ہے۔
مقامی لوگوں نے ایک بار پھر ضلع انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور پر متحرک ہو جائے تاکہ قیمتی جانوں کا تحفظ ہو سکے۔