جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے وانگت کنگن سے تعلق رکھنے والا نوجوان جاوید احمد میر ولد غلام نبی میر 2 مئی بروز اتوار کو سیاحتی مقام ناراناگ سے قریب 7 کلومیٹر دور ہاپت گنڈ کے مقام پر اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ مچھلیوں کا شکار کرنے گیا تھا اور اسی دوران ایک ریچھ نے ان پر حملہ کر دیا تھا۔
جاوید کے ساتھیوں کے مطابق ریچھ نے جاوید پر حملہ کرکے اس کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا اور ہم دونوں کسی طرح جان بچا کر وہاں سے بھاگ نکلے۔
اس حادثے کے فورا بعد پولیس، ایس ڈی آر ایف، وائلڈلائف اور مقامی رضاکاروں نے کئی روز تک پورے علاقے میں تلاش کی لیکن نوجوان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
پولیس اور دیگر محکمہ کے علاوہ گمشدہ نوجوان کے اہلِ خانہ نے بھی تلاش جاری رکھی اور آج 37 روز کے بعد جائے واردات کے قریب ہی جاوید کی لاش برآمد کی گئی۔ تاہم پولیس نے بتایا کہ اس کی لاش اس جگہ سے قریب آٹھ کلومیٹر دوری پر ملی تھی جہاں ریچھ نے ان پر حملہ کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ تمام قانونی اور طبی کارروائی انجام دینے کے بعد میت کو آخری رسومات کے لیے اس کے لواحقین کے حوالے کردیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے ساتھ آنے والے دو دوستوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
جاوید کی لاش کی خبر پھیلتے ہی پولیس اور سینکڑوں رضاکار جائے واردات پر پہنچ کر رات اٹھ بجے اس کی لاش کو گاؤں میں لے کر آئے اور گاؤں میں پولیس کی تعیناتی میں بھی اضافہ کر دیا گیا۔ اس دوران پولیس نے اپنی تحقیقات بھی جاری رکھے ہوئے ہے اور اس تعلق سے ایک کیس بھی درج کیا ہوا تھا۔