بتادیں کہ وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں اتوار اور پیر کو شدید برف باری ہوئی جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں متعدد جگہوں پر برفانی تودے گرے۔ ضلع گاندربل کے سونہ مرگ علاقہ میں منگل کو برفانی تودہ گرنے کے ایک ہلاکت خیز واقعہ میں پانچ افراد جاں بحق ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق گاندربل کے سونہ مرگ علاقے میں اچانک برفانی تودے گرنے لگے جس کے نتیجے میں 5 افراد برف میں دب گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور برف میں دبے افراد کو باہر نکال ہسپتال منتقل کیا انہوں نے دم توڈ دیا۔ ہلاک شدہ افراد کی شناخت ابھی تک نہیں ہو پائی ہے۔
ادھر گریز کے پرانہ تلیل علاقے میں میں برفانی تودی گرنے سے 1 عام شہری ہلاک جبکہ دیگر 5 زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک شدہ عام شہری کی شناخت عبدالرحمان کے طور پر ہوئی ہے۔ وہیں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ضلع کپوارہ میں لائن آف کنٹرول کے مژھل سیکٹر میں منگل کے روز فوج کی ایک چوکی بھاری بھرکم برفانی تودے کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں 4 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
اسی ضلع کے نوگام سیکٹر میں بھی بی ایس ایف کی ایک چوکی برفانی تودے کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار کی موت واقع ہوئی۔
گزشتہ ہفتے جموں خطہ کے ضلع پونچھ میں ایل او سی پر برفانی تودہ گر آنے کے ایک واقعہ میں ایک آرمی پورٹر جاں بحق ہوا تھا جبکہ دیگر تین کو بچایا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ بھاری بھرکم برفانی تودے گر آنے کے نتیجے میں فوجی اہلکاروں کے ہلاک ہونے کے واقعات زیادہ تر سیاچن گلیشئر میں پیش آتے ہیں۔ سیاچن گلیشئر دنیا کا بلند ترین جنگی میدان ہے جو بھارت اور پاکستان کے درمیان باعث متنازع معاملہ بنا ہوا ہے۔
سیاچن گلیشئر میں سال 2019 کے ماہ نومبر کی 18 اور 30 تاریخ کو برفانی تودے گر آنے کے دو الگ الگ واقعات پیش آئے تھے جن میں 4 فوجی اہلکار اور 2 فوجی پورٹر ہلاک ہوئے تھے قبل ازیں سیاچن گلیشئر میں ہی سال 2016 کے ماہ اکتوبر کی 18 تاریخ کو ایک بھاری بھرکم برفانی تودے کے نیچے 10 فوجی اہلکار زندہ دفن ہوئے تھے۔