جموں وکشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں لاک ڈاؤن کے دوران بھی کسانوں نے روزگار ڈھونڈ نکالنے کی بے پناہ کوشش کی ہے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر کوئی گھروں میں قید ہو کر رہ گیا اور اُن کا ذریعہ روزگار بھی ختم ہوگیا تھا۔ ایسی صورت میں پردھان منتری کسان سمان ندھی اسکیم کے تحت دیے جانے والے چھ ہزار سالانہ کا ضلع ڈوڈہ کے لوگوں نے مکمل طور سے فائدہ اُٹھایا۔
لاک ڈاؤن کے دوران کسانوں کے اکاؤنٹ میں دو، دو ہزار واگزار کیے گئے تھے جس کی وجہ سے ضلع ڈوڈہ کے اکثر و بیشتر کسانوں نے سبزیوں کے بیج خرید کر سبزیوں کی کھیتی شروع کر دیے تھے، اب سبزیوں کی فصل تیار ہوکر سبزی منڈیوں کے لیے بھی بھیجی جا رہی ہیں۔
ڈوڈہ کے دیہات میں اب اُن کسانوں کی محنت کا پھل بھی ملنا شروع ہو گیا ہے، کھیتوں میں رنگ برنگے نظارے دیکھنے کو مل رہے ہیں یہی کسان کی خوشی کا وقت ہے جب اُس کی محنت رنگ لاتی ہے۔
ڈوڈہ کے پریوت کھلینی میں کسانوں نے مقامی سطح پر تیار ہونے والی سبزیاں فروخت کرکے روزگار کا ذریعہ تیار کرلیا ہے، کسانوں نے کھیرے ،مولی و دیگر اقسام کی سبزیاں منڈیوں کی طرف روانہ بھی کررہے ہیں۔ اس میں کچھ کسان مقامی سطح پر ہی اِن سبزیوں کو بیج رہے ہیں، کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ ایسا کر کے وہ خود کفیل بھارت کے وزیر اعظم کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر رہے ہیں۔