جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی کے 2 برس مکمل ہونے پر بے جے پی لیڈران و کارکنان کی جانب سے ریلیوں اور تقاریب کا اہتمام کیا گیا وہیں بیشتر سیاسی جماعتوں نے اس فیصلے کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔
پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے بھلیسہ علاقے میں بی جے سے وابستہ چند کارکنان نے ایک تقریب کے دوران دفعہ 370کی منسوخی کو تاریخی اور درست اقدام ٹھہراتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سمیت مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی ستائش کی۔
ڈوڈہ سے وابستہ بی جے پی لیڈران نے دعویٰ کیا کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی سے جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کا نیا دور شروع ہوا ہے۔ وہیں جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے رہنمائوں نے مرکزی سرکار کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی کے دو برس کے بعد بھی جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’’زور زبردستی اور یکطرفہ فیصلے سے یہاں کی عوام بے حد اضطراب میں ہے۔‘‘
مزید پڑھیں؛ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد صورتحال ابتر: گپکار الائنس
انہوں نے مرکزی سرکار سے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کی اپیل کی۔
مزید پڑھیں: کشمیر معاملے میں پاکستان کے وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ کو خط
قابل ذکر ہے کہ 5 اگست 2019 کو پارلیمنٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کو منظوری دیکر جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرکے سابق ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرتے وقت کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔