محکمہ صحت عامہ ڈوڈہ سے وابستہ عارضی ملازمین نے اپنے مطالبات کو لے کر بدھ کو ایک مرتبہ پھر محکمہ کے صدر دفتر ڈوڈہ میں جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
پی ایچ ای ایمپلائز یونائٹڈ فرنٹ سے وابستہ عارضی ملازمین نے اپنے مطالبات کو پورا کیے جانے تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
احتجاجی عارضی ملازمین نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے ساتھ گزشتہ بیس برسوں سے مذاق کیا جا رہا ہے اور اس وقت تک کی تمام حکومتیں محکمہ صحت عامہ کے عارضی ملازمین کی مانگیں پوری کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔
اس موقع پر عارضی ملازمین نے بتایا کہ وہ تب تک کام چھوڑ ہڑتال جاری رکھیں گے ’’جب تک حکومت با ضابطہ طور مستقلی کا حکم نامہ صرف کاغذوں میں ہی نہیں بلکہ زمینی سطح پر لاگو نہیں کرتی۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ اب وہ حکومت کے کسی تحریری بیان پر اپنی ہڑتال کو ختم نہیں کریں گے بلکہ جب تک مستقلی کا سلسلہ شروع نہیں ہو گا وہ اپنی ڈیوٹی بحال نہیں کریں گے۔
احتجاجی مظاہرین نے منیمم ویجیز ایکٹ، (Minimum wages act) لاگو کرنے، بقایہ اجرتوں کی واگزاری کے علاوہ نوکریوں مستقلی کے حق میں نعرے بازی کی۔
احتجاج کر رہے عارضی ملازمین نے کہا کہ اگر انکے جائز مطالبات کو جلد پورا نہ کیا گیا تو وہ عنقریب ڈوڈہ میں ایک بڑا احتجاج کرنے جا رہے ہیں جس میں ضلع کے تمام عارضی ملازمین شریک ہونگے۔