ڈوڈہ ضلع کے دور افتادہ علاقوں میں محکمہ دیہی ترقی کی زیرنگرانی جاری مرکزی معاونت والی اسکیموں میں مالی بے ضابطگیوں و ملازمین کی ہٹ دھرمی کے معاملات آئے روز سامنے آرہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کے ملازمین چند اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کے ساتھ ملی بھگت کرکے غریب و مستحق لوگوں کو نظر انداز کرتے ہیں۔
ادھر ڈوڈہ کے دیہی ترقی بلاک جکیاس میں عوام نے بلاک کونسل چیرپرسن آمینہ بیگم کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا، جس دوران انہوں نے بی ڈی او و دیگر عملہ پر عوامی مسائل حل کرنے میں لیت و لعل کا الزام عائد کیا۔
مظاہرین نے بی ڈی او و ضلع انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ جہاں 2016 سے لے کر 2020 تک لاکھوں روپے کی مٹیریل کی بلیں زیر التواء رکھی گئی ہیں، وہیں منریگا، پی ایم اے وائی، ایس بی ایم و 14 ایف سی کے تحت مزدور طبقہ نے کام مکمل کئے ہیں لیکن ابھی تک رقومات کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ محکمہ لوگوں سے کمیشن پہلے ہی وصول کرتے ہیں اور جو لوگ کمیشن ادا نہیں کرتے ہیں ان کو ہراساں کیا جاتا ہے۔
مظاہرین سے مخاطب ہوتے ہوئے سماجی کارکن ارشاد حسین وانی نے کہا کہ ایک طرف مرکزی حکومت غریب و بے سہارا کنبوں کو پکا گھر فراہم کرنے کے لئے کروڑوں روپے کی رقم واگذار کرتے ہیں تو دوسری طرف محکمہ کے ملازمین زمینی سطح پر اس اسکیم کو نافذ کرنے میں لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
مظاہرین نے انتباہ دیا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر اندر تمام واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کریں گے۔ اس دوران بی ڈی سی چیئرپرسن امینہ بیگم نے ڈپٹی کمشنر و اے سی ڈی ڈوڈہ سے معاملہ کی تحقیقات کرکے عوام کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا ہے اور لاپرواہ آفسران و ملازمین کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔