ETV Bharat / state

این ایچ ایم ملازمین کی ڈوڈہ میں پریس کانفرنس - kashmir news

محکمہ صحت میں گزشتہ دو دہائیوں سے کام کر رہے نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین نے اتوار کے روز اس اسکیم کے تحت کام کرنے والے تمام ملازمین کے لیے مستقل ملازمت کی پالیسی کو فوری طور پر تشکیل دینے ، تنخواہوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔

این ایچ ایم ملازمین کی ڈوڈہ میں پریس کانفرنس
این ایچ ایم ملازمین کی ڈوڈہ میں پریس کانفرنس
author img

By

Published : Jan 3, 2021, 6:36 PM IST

سابق ضلع صدر این ایچ ایم ایمپلائز ایسوسی ایشن فیضان علی ترمبو نے ڈوڈہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ایچ ایم ، آر این ٹی سی پی ، جے کے ایس اے سی ایس کے تحت ملازمین اور دیگر سب اسکیموں جیسے این سی ڈی ، آر بی ایس کے ، آئی ڈی ایس پی وغیرہ گزشتہ 15 برسوں سے ریاست کے مختلف علاقوں میں کام کر رہے ہیں، جن میں ڈاکٹروں ، پیرا میڈیکس اور مینجمنٹ اسٹاف شامل ہیں۔

این ایچ ایم ملازمین کی ڈوڈہ میں پریس کانفرنس

ترمبو نے کہا کہ این ایچ ایم ملازمین نے جلد از جلد ازالہ کے لیے حکومت کے سامنے تمام مطالبات کو کئی بار پیش کیا ہے اور اپنے جائز مطالبات کو اجاگر کرنے کے لیے کئی بار سڑکوں پر احتجاج ،دھرنے دئیے۔

اس وقت کی حکومت نے باقاعدہ پالیسی جیسے امور پر تبادلہ خیال اور جانچ پڑتال کے لیے پرنسپل سکریٹری ، تین ڈائریکٹرز کی سب کمیٹی اور ایڈیشنل سیکرٹری کے تین اعلی افسران کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں 2017 میں ایک کمیٹی پہلے ہی مسودہ تجویز کو پیش کرچکی تھی۔

ملازمین نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ اس کے بعد سے ریگولرائزیشن کے امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اعلی حکام کی جانب سے کوئی اور میٹنگ نہیں کی گئی جس کے بعد دیگر حقیقی مطالبات سامنے آئے۔

اِن تمام مسائل کے باوجود آج تک تمام این ایچ ایم ملازمین عالمی سطح پر پھیلے کووڈ 19 وبائی مرض کے دوران انتھک محنت کر رہیں ہے اور پوری لگن بہادری سے اس جنگ میں لڑ رہے ہیں اور اپنی قیمتی جانوں کو بھی خطرہ میں ڈال رہے ہیں ۔

مزید کہا گیا کہ متعلقہ حکام کی جانب سے ابھی تک باقاعدگی کے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا ہے ، لہذا اب وقت آگیا ہے کہ حکومت این ایچ ایم ملازمین جو طویل عرصے سے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ان معاملات کو حل کرے۔

این ایچ ایم ملازمین نے میڈیا کو مزید بتایا کہ وہ اپنے باقاعدہ ہم منصبوں کے ساتھ مل کر جان کی پراوہ کئے بغیر کام کر رہے ہیں، لیکن وہ بھی اسی طرح کی اہلیت ، تجربہ اور کام کے اوقات، سماجی تحفظ اور دیگر فوائد کے علاوہ تنخواہ ہم سے چار گنا زیادہ ہے ، لیکن آج تک پچھلی تمام حکومتوں اور موجودہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں ریاستی انتظامیہ نے ان کے لئے کسی بھی طرح کی جاب پالیسی کی تشکیل کے لیے کوئی سازگار اقدام نہیں اٹھایا ہے۔

ملازمین کی امید ہے کہ ریاستی انتظامیہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں اور محکمہ صحت کے اعلی افراد یقینی طور پر ان کے مطالبات پر غور کریں گے اور یوٹی میں NHM ملازمین کی طرف سے دیئے گئے سرشار خدمات کو غیر معمولی اور عام اوقات میں تسلیم کریں گے۔

تاہم این ایچ ایم ملازمین نے لیفٹیننٹ گورنر ، متعلقہ مشیر ، چیف سکریٹری ، فنانشل کمشنر ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اور مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم سے اپیل کی کہ وہ انصاف کی فراہمی کے ساتھ اپنے حقیقی مطالبات کے حل میں تیزی لائیں۔

پریس کانفرنس میں شریک افراد میں مشہود لطیف ، ڈاکٹر ناصر مسعود ، ڈاکٹر امجد اقبال ، ڈاکٹر توصیف اسلم ، اجے سنگھ ، اشوک شان ، سریندر کمار اور دیگر شامل تھے۔

سابق ضلع صدر این ایچ ایم ایمپلائز ایسوسی ایشن فیضان علی ترمبو نے ڈوڈہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ایچ ایم ، آر این ٹی سی پی ، جے کے ایس اے سی ایس کے تحت ملازمین اور دیگر سب اسکیموں جیسے این سی ڈی ، آر بی ایس کے ، آئی ڈی ایس پی وغیرہ گزشتہ 15 برسوں سے ریاست کے مختلف علاقوں میں کام کر رہے ہیں، جن میں ڈاکٹروں ، پیرا میڈیکس اور مینجمنٹ اسٹاف شامل ہیں۔

این ایچ ایم ملازمین کی ڈوڈہ میں پریس کانفرنس

ترمبو نے کہا کہ این ایچ ایم ملازمین نے جلد از جلد ازالہ کے لیے حکومت کے سامنے تمام مطالبات کو کئی بار پیش کیا ہے اور اپنے جائز مطالبات کو اجاگر کرنے کے لیے کئی بار سڑکوں پر احتجاج ،دھرنے دئیے۔

اس وقت کی حکومت نے باقاعدہ پالیسی جیسے امور پر تبادلہ خیال اور جانچ پڑتال کے لیے پرنسپل سکریٹری ، تین ڈائریکٹرز کی سب کمیٹی اور ایڈیشنل سیکرٹری کے تین اعلی افسران کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں 2017 میں ایک کمیٹی پہلے ہی مسودہ تجویز کو پیش کرچکی تھی۔

ملازمین نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ اس کے بعد سے ریگولرائزیشن کے امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اعلی حکام کی جانب سے کوئی اور میٹنگ نہیں کی گئی جس کے بعد دیگر حقیقی مطالبات سامنے آئے۔

اِن تمام مسائل کے باوجود آج تک تمام این ایچ ایم ملازمین عالمی سطح پر پھیلے کووڈ 19 وبائی مرض کے دوران انتھک محنت کر رہیں ہے اور پوری لگن بہادری سے اس جنگ میں لڑ رہے ہیں اور اپنی قیمتی جانوں کو بھی خطرہ میں ڈال رہے ہیں ۔

مزید کہا گیا کہ متعلقہ حکام کی جانب سے ابھی تک باقاعدگی کے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا ہے ، لہذا اب وقت آگیا ہے کہ حکومت این ایچ ایم ملازمین جو طویل عرصے سے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ان معاملات کو حل کرے۔

این ایچ ایم ملازمین نے میڈیا کو مزید بتایا کہ وہ اپنے باقاعدہ ہم منصبوں کے ساتھ مل کر جان کی پراوہ کئے بغیر کام کر رہے ہیں، لیکن وہ بھی اسی طرح کی اہلیت ، تجربہ اور کام کے اوقات، سماجی تحفظ اور دیگر فوائد کے علاوہ تنخواہ ہم سے چار گنا زیادہ ہے ، لیکن آج تک پچھلی تمام حکومتوں اور موجودہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں ریاستی انتظامیہ نے ان کے لئے کسی بھی طرح کی جاب پالیسی کی تشکیل کے لیے کوئی سازگار اقدام نہیں اٹھایا ہے۔

ملازمین کی امید ہے کہ ریاستی انتظامیہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں اور محکمہ صحت کے اعلی افراد یقینی طور پر ان کے مطالبات پر غور کریں گے اور یوٹی میں NHM ملازمین کی طرف سے دیئے گئے سرشار خدمات کو غیر معمولی اور عام اوقات میں تسلیم کریں گے۔

تاہم این ایچ ایم ملازمین نے لیفٹیننٹ گورنر ، متعلقہ مشیر ، چیف سکریٹری ، فنانشل کمشنر ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اور مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم سے اپیل کی کہ وہ انصاف کی فراہمی کے ساتھ اپنے حقیقی مطالبات کے حل میں تیزی لائیں۔

پریس کانفرنس میں شریک افراد میں مشہود لطیف ، ڈاکٹر ناصر مسعود ، ڈاکٹر امجد اقبال ، ڈاکٹر توصیف اسلم ، اجے سنگھ ، اشوک شان ، سریندر کمار اور دیگر شامل تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.