جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں پچھلے دو ہفتوں سے منریگا کے عارضی ملازمین کام چھوڑ کر ہڑتال پر بیٹھ گئے ہیں۔ جس کے سبب محکمہ دیہی ترقی کا کام بھی متاثر ہوا ہے۔ دیہی تری بلاک گھاٹ کے احاطے میں کام چھوڑ کر ہڑتال پر بیٹھے منریگا کے عارضی ملازمین جس میں جے ای، جی آر ایس شامل ہیں۔
ان ملازمین نے حکومت اور انتظامیہ کے غیر سنجیدہ رویہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ' اُن کو عرصے دراز سے مستقل نہیں کیا جا رہا ہے جس وجہ سے وہ مالی طور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔جبکہ محکمہ دیہی ترقی کا بیشتر کام کاج وہی انجام دیتے ہیں حکومت کی طرف سے ہر بار مستقلی کی مانگ پر جھوٹے دلاسے دئیے جاتے ہیں اور ہڑتال ختم ہونے کے بعد اُن کی مانگ کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ' کم تنخواہ ملنے کی وجہ سے وہ گھر کے اخراجات کو پورا نہیں کر سکتے ہیں اُس کا سیدھا اثر اُن کے بچّوں کی تعلیم پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ' موجودہ کورنا کی بحرانی صورتحال کے دوران بھی منریگا کے عارضی ملازمین نے دِن رات کام کرکے جاب کارڈ ہولڈرس کے کھاتوں میں اجرتیں واگزار کرنے میں کلیدی رول نبھایا ہے لیکن اُس کے عوض انہیں کیا ملا۔
مزید پڑھیں:
'مدد کے وعدے سب نے کیے لیکن کسی نے مدد نہیں کی'
کام چھوڑ ہڑتال پر بیٹھے مذکورہ ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت ایک مستقلی پالیسی کو مرتب کرکے ہزاروں کی تعداد میں عارضی ملازمین کے مستقبل کو برباد ہونے سے بچائے ۔