کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر ملک کے دیگر حصوں میں لاک ڈاؤن اور نائٹ کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ اسی ضمن میں جموں و کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے وادی میں کاروبار، تعلیم کے ساتھ ساتھ سیاحتی سرگرمیاں متاثر ہیں۔
ضلع گاندربل میں انتظامیہ کی جانب سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کو کم ہی فالو کر رہے ہیں۔ جہاں لاک ڈاؤن لگا ہے وہاں لوگ گاڑیوں کے ذریعے آ جا رہے ہیں حالانکہ کچھ لوگ اتظامیہ کے اس نرم رویہ پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
ادھر سیاحتی مقام پہلگام میں بھی لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا ہے۔ اس کے پیش نظر یہاں سیاحت کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ سیاحت سے منسلک افراد یہاں پریشانی میں مبتلا ہیں حالانکہ مقامی لوگ لاک ڈاؤن کو نافذ کرنے میں انتظامیہ کا تعاون کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کے چند اضلاع میں کورونا کرفیو میں 10 مئی تک توسیع
پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ یہاں کئی مقامات پر دوا کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کا کورونا سے بچاؤ کیا جا سکے۔
جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں سبھی طرح کے کاروباری مراکز اور دکانیں کھلی تھیں۔ تاہم ضلع میں کورونا وائرس کے مثبت کیسوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ضلع انتظامیہ نے قصبہ شوپیان میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فی الحال لوگ لاک ڈاؤن میں انتظامیہ کا ساتھ دے رہے ہیں۔