ETV Bharat / state

مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا - وزیر مملکت

جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کی انتظامیہ نے آج مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ سے سر فراز کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری
author img

By

Published : Jun 27, 2020, 10:25 PM IST

Updated : Jun 27, 2020, 10:47 PM IST

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر جتندر سنگھ کو ان کے آبائی ضلع سے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کی گئی۔ انہوں نے یہ سرٹیفکیٹ آئن لائن حاصل کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر نے تمام قواعد و ضوابط اور ضروری دستاویزات پر عمل کرتے ہوئے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لیے آئن لائن درخواست دی تھی اور اسی کے مطابق تحصیلدار ڈوڈہ نے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ ان کے حق میں جاری کیا۔ ڈاکٹر جتندر سنگھ ضلع ڈوڈہ کے تحصیل مہلوری کے کلہوتا گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق ڈوڈہ ضلع میں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کا عمل بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے خصوصی کیمپ لگائے جارہے ہیں، متعلقہ تحصیلدار موقع پر ہی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کررہے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق متعلقہ تحصیلداروں کے ذریعہ ضلع بھر میں تقریباً 8980 ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔

بتا دیں کہ گزشتہ روز بہار کے تعلق رکھنے والے سینئر آئی اے ایس افسر نوین کمار چودھری کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا تھا۔

نوین کمار چودھری پہلے بیوروکریٹ بن گئے ہیں، جنہیں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا، جس کے تحت اب وہ جموں کشمیر کے باقاعدہ شہری بن گئے ہیں۔

نوین کمار چودھری کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے بعد کشمیر عوام سوشل میڈیا پر اس حوالے سے گوناگوں خدشات و تحفظات کا اظہار کررہے ہیں۔

بشکریہ سوشل میڈیا
بشکریہ سوشل میڈیا

نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی اور دیگر علاقائی جماعتوں نے اس ڈمیسائل قانون کی مخالفت کی ہے۔ ادھر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں نئے ڈومیسائل قانون کے بارے میں ہمارے تمام خدشات صحیح ثابت ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس قانون کی روز اول سے ہی شدید مخالف رہی ہے کیونکہ ہم اس کے پس پردہ مذموم عزائم کو دیکھ رہے تھے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کے روز دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر اسمبلی کو کسی کو ریاست کا باشندہ تعین کرنے کا اختیار تھا اور صرف جموں وکشمیر کے باشندوں کو ہی سرکاری نوکریوں کے لئے درخواست جمع کرنے اور غیر منقولہ اثاثے کے مالکانہ حقوق حاصل تھے جبکہ اس کے برعکس نئے ڈومیسائل قوانین کے مطابق جموں و کشمیر میں پندرہ برسوں تک قیام کرنے والے ہر شخص کو یہاں کی شہریت مل جائے گی اور ایسے لوگ زمین خریدنے کے علاوہ ان کے بچے نوکریوں کے لئے درخواستیں بھی جمع کرسکتے ہیں

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر جتندر سنگھ کو ان کے آبائی ضلع سے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کی گئی۔ انہوں نے یہ سرٹیفکیٹ آئن لائن حاصل کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر نے تمام قواعد و ضوابط اور ضروری دستاویزات پر عمل کرتے ہوئے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لیے آئن لائن درخواست دی تھی اور اسی کے مطابق تحصیلدار ڈوڈہ نے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ ان کے حق میں جاری کیا۔ ڈاکٹر جتندر سنگھ ضلع ڈوڈہ کے تحصیل مہلوری کے کلہوتا گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق ڈوڈہ ضلع میں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کا عمل بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے خصوصی کیمپ لگائے جارہے ہیں، متعلقہ تحصیلدار موقع پر ہی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کررہے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق متعلقہ تحصیلداروں کے ذریعہ ضلع بھر میں تقریباً 8980 ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔

بتا دیں کہ گزشتہ روز بہار کے تعلق رکھنے والے سینئر آئی اے ایس افسر نوین کمار چودھری کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا تھا۔

نوین کمار چودھری پہلے بیوروکریٹ بن گئے ہیں، جنہیں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا، جس کے تحت اب وہ جموں کشمیر کے باقاعدہ شہری بن گئے ہیں۔

نوین کمار چودھری کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے بعد کشمیر عوام سوشل میڈیا پر اس حوالے سے گوناگوں خدشات و تحفظات کا اظہار کررہے ہیں۔

بشکریہ سوشل میڈیا
بشکریہ سوشل میڈیا

نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی اور دیگر علاقائی جماعتوں نے اس ڈمیسائل قانون کی مخالفت کی ہے۔ ادھر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں نئے ڈومیسائل قانون کے بارے میں ہمارے تمام خدشات صحیح ثابت ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس قانون کی روز اول سے ہی شدید مخالف رہی ہے کیونکہ ہم اس کے پس پردہ مذموم عزائم کو دیکھ رہے تھے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کے روز دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر اسمبلی کو کسی کو ریاست کا باشندہ تعین کرنے کا اختیار تھا اور صرف جموں وکشمیر کے باشندوں کو ہی سرکاری نوکریوں کے لئے درخواست جمع کرنے اور غیر منقولہ اثاثے کے مالکانہ حقوق حاصل تھے جبکہ اس کے برعکس نئے ڈومیسائل قوانین کے مطابق جموں و کشمیر میں پندرہ برسوں تک قیام کرنے والے ہر شخص کو یہاں کی شہریت مل جائے گی اور ایسے لوگ زمین خریدنے کے علاوہ ان کے بچے نوکریوں کے لئے درخواستیں بھی جمع کرسکتے ہیں

Last Updated : Jun 27, 2020, 10:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.