احتجاجی مظاہرین نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'اُنہوں نے متعدد بار ڈی ڈی سی ڈوڈہ سے سڑک پر تار کول بچھانے کی مانگ کی لیکن اُن کی مانگ پر کوئی عمل در آمد نہیں ہوا جس کی وجہ سے سڑک کی حالت ہر گزرتے وقت کے ساتھ بد سے بدتر ہوتی گئی اب یہ سڑک موت کا کنواں بن گئی ہے۔'
گزشتہ روز بھی سڑک کی خستہ حالی کے سبب ٹپر گاڑی سڑک سے الٹ کر گہرے نالے میں جاگری اور موقع پر ہی دو نوجوان ہلاک ہو گئے۔
سابق سرپنچ نے بتایا کہ موجودہ وقت میں غریب عوام کی آواز افسر شاہی کے سامنے بے بس ہو گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گوہا مرمت سڑک جو پچاس ہزار سے زائد آبادی کو ضلع کے دوسرے حصّوں کے ساتھ جوڑنے والی واحد رابطہ سڑک ہے، پر تار کول تاحال نہیں بچھائی جا رہی ہے۔ اس سڑک پر اکثر بھیانک سڑک حادثات ہوتے رہتے ہیں لیکن ایک ساتھ ایک ہی گاؤں کے سولہ افراد کی قیمتی جانیں تلف ہونے کے بعد بھی انتظامیہ کا ضمیر نہیں بیدار ہوا ہے۔