مقامی لوگوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'بلاک بھاگواہ کی دور دراز پنچایت گئی اے میں دیہی ترقیاتی محکمہ نے فنڈز کاغلط استعمال کیا ہے۔ علاقہ کی تعمیر و ترقی کے لیے فنڈز کو چند لوگوں نے مل کر ہضم کر لیا ہے جس کی وجہ سے زمینی سطح پر کوئی کام دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ یہاں محکمہ کے خلاف لوگوں میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے۔'
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'سوچھ بھارت مشن کے تحت پوری پنچایت میں ترقیاتی کاموں کا کہیں کوئی نام و نشان نہیں ہے۔'
لوگوں کا الزام ہے کہ 'محکمہ آر ڈی ڈی ہر کام میں کمیشن کے نام پر بھاری رقومات کو اثر رسوخ رکھنے والے لوگوں کے کھاتوں میں ڈال کر غبن کر لیتے ہیں ۔منریگا، پی ایم اے وائی، فورٹین ایف سی، ایس بی ایم، سولر لائٹس،جاب کارڈ، آئی ایچ ایچ ایل ہرکام میں کروڑوں روپے کی ہیرا پھیری کی گئی ہے۔'
مذکورہ پنچایت کے لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بلاک بھاگواہ کے اندر جاری بدعنوانی اور رشوت خوری کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔