جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں پچھلے کئی دنوں سے لوگوں کو ناقابل استعمال اور غلیظ پانی سپلائی کیا جا رہا ہے جس سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی قصبہ میں گندا اور بغیر فلٹر پانی سپلائی کیا گیا تھا جس سے وبائی مرض پھوٹ پڑا تھا۔ لوگوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمہ ماضی کے تلخ تجربے کو فراموش کرکے ایک بار پھر گندا پانی سپلائی کر رہا ہے۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’ڈوڈہ کے رہائشی ہر اجلاس میں پینے کے پانی کی سپلائی کے حوالے سے شکایات کرتے رہتے ہیں تاہم محکمہ ہر بار یقین دہانی کراتا ہے لیکن پینے کے پانی کے معیار میں بہتری نہیں لائی جاتی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ قصبے کے کچھ علاقوں میں بغیر فلٹر کیا ہوا نالے کا پانی سپلائی کیا جا رہا ہے جس سے عالمی وبا کے دوران عوام کو دوہری مصیبتوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
آلودہ پانی استعمال کرنے کی وجہ سے ڈوڈہ کے باشندوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر ڈوڈہ نے اعتراف کیا کہ انہیں لوگوں کی جانب سے پینے کے پانی کے حوالے سے شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں محکمہ جل شکتی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور رہائشیوں کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔