ETV Bharat / state

ڈوڈہ: کریشرہٹائے جانے کی مانگ کو لیکر خاموش احتجاج

author img

By

Published : Sep 3, 2020, 4:58 PM IST

پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے بھبور علاقے میں دریائے چناب کے کنارے چل رہے کریشرز کو علاقے سے ہٹائے جانے کی مقامی آبادی نے مانگ کی۔

ڈوڈہ: کریشر کو ہٹائے جانے کی مانگ کو لیکر خاموش احتجاج

جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے بھبور علاقے میں دریائے چناب کے کنارے چل رہے کریشرز کو علاقے سے ہٹائے جانے کی مانگ کو لیکر مقامی آبادی نے ضلع ترقیاتی کمشنر دفتر ڈوڈہ کے باہر خاموش احتجاج کیا۔

ضلع ڈوڈہ کے بھبور علاقے سے آئے سینکڑوں لوگوں نے ڈی سی آفس ڈوڈہ کے باہر جمع ہو کر پُرامن احتجاج کیا۔

ڈوڈہ: کریشر کو ہٹائے جانے کی مانگ کو لیکر خاموش احتجاج

احتجاج کر رہے لوگوں نے بتایا کہ دریائے چناب کے کنارے بھبور گاؤں میں ’’غیر قانونی طور پتھر توڑنے والے تین کریشر‘‘ چل رہے ہیں جس وجہ سے علاقے کی آبادی کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ ’’بھبور گاؤں پر خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں تاہم انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔‘‘ لوگوں کا الزام ہے کہ ’’بھبور گاؤں کا شمشان گھاٹ کا راستہ بھی کریشر کی وجہ سے بند ہو گیا ہے اور فوت ہوئے افراد کے آخری رسومات انجام دینے کے لیے مردے کو شمشان گھاٹ تک پہنچانے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’’سال 2010 سے یہ کریشر غیر قانونی طور چل رہے ہیں۔ اس تعلق سے ہائی کورٹ جموں و کشمیر نے اِن کریشروں پر پابندی عائد کرنے کا انتظامیہ کو حکم دیا تھا تاہم انتظامیہ نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ تمام کریشر بند ہیں اور ضلع میں کوئی کریشر ابھی فعال نہیں ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کریشر بغیر کسی رکاوٹ کے چل رہے ہیں۔‘‘

احتجاجیوں نے مزید کہا کہ ’’کریشر شروع ہونے کے بعد سے کسان کاشتکاری سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔ علاقے میں اچھی خاصی تعداد میں سبزیوں کی کاشت کی جاتی تھی لیکن اب وہ کریشر سے خارج ہونے والے گرد وغبار سے ضائع ہو جاتی ہیں۔‘‘

اس ضمن میں انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر کریشر اسی طرح کام کرتے رہے تو عنقریب پانچ سو گھروں پر مشتمل بھبور گائوں دریا بُرد ہو جائے گا۔‘‘ جبکہ کریشر مالکان کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں کو کریشر سے کوئی پریشانی نہیں ہے بلکہ ’’چند لوگ اپنے مفاد کے لئے اس معاملہ کو غلط طریقے سے بیان کر رہے ہیں۔‘‘

جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے بھبور علاقے میں دریائے چناب کے کنارے چل رہے کریشرز کو علاقے سے ہٹائے جانے کی مانگ کو لیکر مقامی آبادی نے ضلع ترقیاتی کمشنر دفتر ڈوڈہ کے باہر خاموش احتجاج کیا۔

ضلع ڈوڈہ کے بھبور علاقے سے آئے سینکڑوں لوگوں نے ڈی سی آفس ڈوڈہ کے باہر جمع ہو کر پُرامن احتجاج کیا۔

ڈوڈہ: کریشر کو ہٹائے جانے کی مانگ کو لیکر خاموش احتجاج

احتجاج کر رہے لوگوں نے بتایا کہ دریائے چناب کے کنارے بھبور گاؤں میں ’’غیر قانونی طور پتھر توڑنے والے تین کریشر‘‘ چل رہے ہیں جس وجہ سے علاقے کی آبادی کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ ’’بھبور گاؤں پر خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں تاہم انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔‘‘ لوگوں کا الزام ہے کہ ’’بھبور گاؤں کا شمشان گھاٹ کا راستہ بھی کریشر کی وجہ سے بند ہو گیا ہے اور فوت ہوئے افراد کے آخری رسومات انجام دینے کے لیے مردے کو شمشان گھاٹ تک پہنچانے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’’سال 2010 سے یہ کریشر غیر قانونی طور چل رہے ہیں۔ اس تعلق سے ہائی کورٹ جموں و کشمیر نے اِن کریشروں پر پابندی عائد کرنے کا انتظامیہ کو حکم دیا تھا تاہم انتظامیہ نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ تمام کریشر بند ہیں اور ضلع میں کوئی کریشر ابھی فعال نہیں ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کریشر بغیر کسی رکاوٹ کے چل رہے ہیں۔‘‘

احتجاجیوں نے مزید کہا کہ ’’کریشر شروع ہونے کے بعد سے کسان کاشتکاری سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔ علاقے میں اچھی خاصی تعداد میں سبزیوں کی کاشت کی جاتی تھی لیکن اب وہ کریشر سے خارج ہونے والے گرد وغبار سے ضائع ہو جاتی ہیں۔‘‘

اس ضمن میں انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر کریشر اسی طرح کام کرتے رہے تو عنقریب پانچ سو گھروں پر مشتمل بھبور گائوں دریا بُرد ہو جائے گا۔‘‘ جبکہ کریشر مالکان کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں کو کریشر سے کوئی پریشانی نہیں ہے بلکہ ’’چند لوگ اپنے مفاد کے لئے اس معاملہ کو غلط طریقے سے بیان کر رہے ہیں۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.