جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں دیہات کی طرف جانے والی بیشتر رابطہ سڑکیں بدحالی کا شکار ہیں اور ہر روز ہزاروں کی تعداد میں اِن خستہ حال، تنگ سڑکوں پر لوگ جان ہتھیلی پر رکھ کر سفر کرتے ہیں۔ اِنہی علاقوں میں سے ایک علاقہ سب ڈویژن ٹھاٹھری کی تحصیل پھگسو کا بھی ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب تحصیل صدر مقام پھگسو کا دورہ کیا تو وہاں علاقہ کے نوجوانوں نے انتظامیہ، محکمہ تعمیرات عامہ کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔
احتجاجی مظاہرین نے تمام حکومتوں، انتظامیہ و متعلقہ محکموں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’پھگسو کی عوام کے ساتھ ہمیشہ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔ پھگسو اگر چہ سرکاری ریکارڈ میں تحصیل ہے لیکن صرف تحصیل ملنے سے کیا ہو گا جب دیگر کوئی محکمہ یہاں فعال نہیں ہے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ سب ڈویژن ٹھاٹھری سے محض چھ کلو میٹر کی دوری پر واقع پھگسو علاقہ کی سڑک پر پینتیس برس گزر جانے کے بعد بھی تار کول نہیں بچھایا گیا ہے جس وجہ سے لوگوں کو چند منٹوں کے سفر میں گھنٹوں صرف ہو جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: خستہ حال سڑک کو قابل استعمال بنانے کی اپیل
مقامی باشندوں کے مطابق حاملہ خواتین، بیمار کئی مرتبہ اس بدحال سڑک کی وجہ سے بروقت علاج نہ ملنے پر فوت ہو گئے ہیں۔
اس ضمن میں مقامی لوگوں نے ڈی سی ڈوڈہ سمیت دیگر متعلقہ محکموں سے پھگسو کی خستہ حال سڑک کی مرمت کرنے کی اپیل کی۔