جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے دور دراز گاؤں گرمل کاستی گڑھ میں گزشتہ شب پہاڑ سے چٹانیں کھسکنے کی وجہ سے عوام میں خوف و ہراس کا ماحول پایا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ شام ساڑھے سات بجے کے قریب زور دار آواز آنے کے بعد چٹانوں کے کھسکنے کی آواز آنے لگی، جس کے بعد پنچایت کے لوگوں نے ایک ساتھ مل کر گرمل گاؤں کے قریب پچاس سے زائد کنبوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
جائے حادثہ کا جائزہ لینے کے لیے ڈوڈہ کے ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر ساغر ڈی ڈائفوڈ نے برف باری کے باوجود گرمل پہنچ کر عوام کے مسائل کو جاننے کی کوشش کی اور عوام کو تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جانے کی یقین دہانی کرائی۔
واضح رہے کہ گُرمل میں سات انچ سے زائد برف باری درج کی گئی ہے، جس کی وجہ سے علاقہ میں بجلی، پانی، تیل کی قلت بھی پائی جا رہی ہے، عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آبادی کے اوپر پہاڑ کے ایک بہت بڑے حصّے میں شگاف ظاہر ہورہا ہے، جہاں سے اب آہستہ آہستہ پتھر نکلنے بھی شروع ہوگئے ہیں، جو سیدھے رہائشی گھروں کے اوپر پڑ رہے ہیں، گزشتہ شب ایک بڑا پتھر پانی کے حوض سے ٹکرا کر رکنے کی وجہ سے ایک بہت بڑا سانحہ ٹل گیا، وہاں مقیم رہاشی مکان کے ساتھ ساتھ درجنوں کنبے اب بے گھر ہوگئے ہیں اور وہاں اب رہائش کرنا موت کو گلے لگانا کے مترادف ہوگا۔
ضلع ترقیاتی کمشنر نے عوام کے تمام مسائل اور مطالبات کو سننے کے بعد موسم سرما کے لیے ہر طرح کے اقدامات کرنے کا یقین دلایا ہے، اس موقع پر ان کے ہمراہ تحصیلدار کاستی گڑھ کے علاوہ دیگر محکموں کے ملازمین بھی موجود تھے۔