ڈوڈہ (جموں کشمیر) : لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے ’’بیک ٹو ولیج‘‘ (چلو گاؤں کی اور) کا پانچواں مرحولہ شروع کیا گیا ہے۔ حکومتی افسران کی جانب سے مختلف پنچایتوں کو دورہ کرکے عوام کے مسائل درج کرکے متعلقہ حکام تک پہنچانے اور لوگوں کے مسائل دور کرنے کی کوشش کے تحت یہ مہم 2018میں شروع کی گئی تھی۔ حالیہ دنوں جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون مہتا نے بیک ٹو ولیج پانچویں مہم شروع کیے جانے کے احکامات صادر کیے تھے۔
بیک ٹو ولیج کے تحت جہاں انتظامیہ دعویٰ کر رہی ہے کہ یہ مہم حکام اور عوام کے مابین راست رابطے کو ممکن بنا کر لوگوں کو راحت پہنچانے کے لیے وضع کی گئی وہیں بعض لوگوں، پی آر آئی ممبران اسے ’’خانہ پوری‘‘ قرار دے رہے ہیں۔ پہاڑی ضلع ڈوڈہ کی پنچایت جکسیاں میں بھی بیک ٹو ولیج پانچویں مہم کے تحت پروگرام منعقد کیا گیا تاہم مقامی ڈی ڈی سی کونسلر معراج ملک نے اسے ’’فضول مشق‘‘ قرار دیا۔
مزید پڑھیں: Ramban Residents Boycott B2V Programme بیک ٹو ولیج پروگرام ایک فضول مشق
معراج ملک نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بیک ٹو ولیج پانچویں مہم کے تحت لوگوں، ڈی ڈی سی کونسلرز کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’پنچایتی راج ختم کرنے کے لیے افسر شاہی نظام کو مضبوط بنایا جا رہا ہے۔‘‘ ملک کے مطابق بیک ٹو ولیج پونچویں مہم میں فنڈس کو مختص نہیں رکھا گیا ہے جیسا کی پہلے کی مہم کے دوران مختص رکھا گیا تھا۔