جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ کی پنچایت سندرا میں لوگ پینے کے پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔ بلاک بھالہ کی سندرا پنچایت میں پانی کے قدرتی وسائل نہ ہونے کے سبب نیرو نالہ سے لفٹ کے ذریعے سندرا علاقے کو پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔ تاہم لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ لفٹ میں موجود مشینیں اکثر و بیشتر خراب ہونے سے مقامی آبادی کو پانی کے حوالے سے سخت مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے انسانوں کے علاوہ جانوروں کا جینا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ لفٹ کو مکمل فعال بنانے میں کوتاہی برتی جارہی ہے، بیشتر اوقات مقامی لوگ چندہ جمع کرکے خراب موٹر کو ٹھیک کراتے ہیں، ان کے مطابق ’’یہ اب روز کا معمول بن گیا ہے۔‘‘
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سے چار ملازم تعینات کیے گئے ہیں تاہم اس کے باوجود وہ ڈیوٹی بخوبی انجام نہیں دیتے جس کے سبب لوگوں کو پانی کی دقت کا سامنا رہتا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈوڈہ: تیسرے نائٹ کاسکو بال ٹورنامنٹ کا انعقاد
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو پانی حاصل کرنے کے لیے قریب چار کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔
- مقامی باشندوں نے انتظامیہ سے سندر کے عوام کو پینے کا پانی فراہم کرنے اور ’’غیر سنجیدہ ملازمین‘‘ کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کی اپیل کی ہے۔