31 مئی کو ہر سال دنیا بھر میں تمباکو نوشی کی روک تھام کے لیے عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ ہر برس تمباکو نوشی کے سبب ہونے والی لاکھوں ہلاکتوں کی روک تھام کی جا سکے۔ اس دن کی مناسبت سے کئی شہروں میں جلسے جلوس کیے جاتے ہیں جس میں تمباکو نوشی سے متعلق صحت کے خطرات اور مضر اثرات پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔
تمباکو نوشی صحت کے لیے نہایت مضر ہے۔ تمباکو نوشی سے متعلق صحت کے خطرات اور مضر اثرات پر ملکوں میں جلسے جلوس کیے جاتے ہیں۔ جس کے دوران تمباکو کے استعمال سے متعلق صحت کو لاحق ہونے والے خطرات سے عوام کو آگاہ کیا جاتا ہے۔ تمباکو نوشی نہ صرف سانس اور قلبی امراض کا سبب بنتی ہے بلکہ یہ منہ کے کینسر کا بھی سبب ہے، جو کہ صحت عامہ کے لیے باعث تشویش امر ہے۔ اس دوران اورل آنکولوجی کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو ہوتی ہے۔ ساتھ ہی کلیدی موضوعات جیسے تمباکو کے استعمال اور منہ کی صحت کے درمیان تعلق، منہ کے کینسر کی اقسام، خطرے کے عوامل، مرض کا جلد پتہ لگانے اور روک تھام کی حکمت عملی، اورل آنکولوجی کے میدان میں ہوئی جدید تحقیق اور علاج میں تازہ ترین پیش رفت کا احاطہ کیا جاتا ہے۔ مقررین اپنے لیکچر میں صحت عامہ کو فروغ دینے اور تمباکو کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے سے متعلق آگاہ کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ ایسے زیادہ تر افراد جو تمباکو نوشی کرتے ہیں۔ وہ خوب جانتے ہیں کہ تمباکو نوشی سے پھیپھڑوں کے کینسر، دل کی رگوں کے امراض اور تنفس کے نظام کی بیماریوں کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ لیکن یہ سب معلوم ہونے پر بھی وہ احتیاط نہیں کرتے۔ مگر تمباکو نوشی کے منفی اثرات کا اثر صرف پھیپھڑوں تک ہی محدود نہیں بلکہ پورا بدن اس سے متاثر ہوسکتا ہے۔ 2018 کی ایک ریسرچ کے حساب سے تمباکو میں 7 ہزار سے زیادہ کیمیکلز ہوتے ہیں جن میں سے کم از کم 70 کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: