ETV Bharat / state

عطیہ خون کے عالمی دن کا مقصد انسانی جانوں کو بچانا - خون کا عطیہ

ہر برس 14 جون کو نہ صرف ملک میں بلکہ پوری دنیا میں عطیہ خون کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ اہم دن خون کے عطیہ سے متعلق آگاہی بڑھانے کے لئے منایا جاتا ہے۔

World Blood Donation Day aims to save lives
عطیہ خون کے عالمی دن کا مقصد انسانی جانوں کو بچانا
author img

By

Published : Jun 14, 2020, 4:11 PM IST

14 جون عطیہ خون کا عالمی دن نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں عالمی بلڈ ڈونر ڈے منایا جاتا ہے۔ ہمارے ملک میں خون کے عطیہ کو عظیم عطیہ کہا جاتا ہے، لیکن آج بھی وقت پر خون نہ ملنے کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ مر رہے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اس دن کو عالمی بلڈ ڈونر ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کی نہ صرف زیادہ سے زیادہ خون کے عطیہ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کیا جائے بلکہ عطیہ دہندگان کو محفوظ زندگی بچانے کے طور پر بھی خون کا عطیہ کرنے کی ترغیب دی جائے۔ نیز لوگوں میں خون کی ضروریات کے بارے میں شعور بڑھایا جاسکے۔

قابل غور ہے کہ 1997 کے بعد سے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہر سال 14 جون کو عالمی بلڈ ڈونر ڈے منایا جاتا ہے۔ 1997 میں عالمی ادارہ صحت نے 100 فیصد رضاکارانہ خون کے عطیہ کی بنیاد رکھی۔ مقصد یہ تھا کہ جب خون کی ضرورت ہوتی تھی تو اس کی قیمت ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔ اس دن بلڈ بیداری مہم چلائی جاتی ہے اور لوگوں کو مفت خون کے عطیہ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے نارتھ ویسٹ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر میں کام کرنے والے ملازم کپل کھرانا نے بتایا کہ جسمانی سائنس میں نوبل انعام حاصل کرنے والے سائنسدان کارل لینڈسٹین کی یاد میں دنیا بھر میں بلڈ ڈونر ڈے منایا جاتا ہے۔ کپل کھرانا کے مطابق اس نے خون کے ذرات کے A B اور O گروپوں کی نشاندہی کی جو انسانی خون میں موجود Aglutinins کی موجودگی پر مبنی ہے۔ خون کی اس درجہ بندی نے میڈیکل سائنس میں نمایاں کردار ادا کیا۔ نیز عظیم سائنسدان کارل لینڈسٹین 14 جون 1868 کو پیدا ہوئے تھے، یہی وجہ ہے کہ اس دن کو بھی خصوصی اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔

تاہم خون کا عطیہ دینے سے بہت سارے لوگوں کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ دنیا میں کہیں بھی ضرورت مند لوگوں کے لئے خون کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے عالمی بلڈ ڈونر ڈے منایا جاتا ہے۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو خون کے عطیہ دینے کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے۔

14 جون عطیہ خون کا عالمی دن نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں عالمی بلڈ ڈونر ڈے منایا جاتا ہے۔ ہمارے ملک میں خون کے عطیہ کو عظیم عطیہ کہا جاتا ہے، لیکن آج بھی وقت پر خون نہ ملنے کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ مر رہے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اس دن کو عالمی بلڈ ڈونر ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کی نہ صرف زیادہ سے زیادہ خون کے عطیہ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کیا جائے بلکہ عطیہ دہندگان کو محفوظ زندگی بچانے کے طور پر بھی خون کا عطیہ کرنے کی ترغیب دی جائے۔ نیز لوگوں میں خون کی ضروریات کے بارے میں شعور بڑھایا جاسکے۔

قابل غور ہے کہ 1997 کے بعد سے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہر سال 14 جون کو عالمی بلڈ ڈونر ڈے منایا جاتا ہے۔ 1997 میں عالمی ادارہ صحت نے 100 فیصد رضاکارانہ خون کے عطیہ کی بنیاد رکھی۔ مقصد یہ تھا کہ جب خون کی ضرورت ہوتی تھی تو اس کی قیمت ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔ اس دن بلڈ بیداری مہم چلائی جاتی ہے اور لوگوں کو مفت خون کے عطیہ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے نارتھ ویسٹ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر میں کام کرنے والے ملازم کپل کھرانا نے بتایا کہ جسمانی سائنس میں نوبل انعام حاصل کرنے والے سائنسدان کارل لینڈسٹین کی یاد میں دنیا بھر میں بلڈ ڈونر ڈے منایا جاتا ہے۔ کپل کھرانا کے مطابق اس نے خون کے ذرات کے A B اور O گروپوں کی نشاندہی کی جو انسانی خون میں موجود Aglutinins کی موجودگی پر مبنی ہے۔ خون کی اس درجہ بندی نے میڈیکل سائنس میں نمایاں کردار ادا کیا۔ نیز عظیم سائنسدان کارل لینڈسٹین 14 جون 1868 کو پیدا ہوئے تھے، یہی وجہ ہے کہ اس دن کو بھی خصوصی اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔

تاہم خون کا عطیہ دینے سے بہت سارے لوگوں کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ دنیا میں کہیں بھی ضرورت مند لوگوں کے لئے خون کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے عالمی بلڈ ڈونر ڈے منایا جاتا ہے۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو خون کے عطیہ دینے کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.