ETV Bharat / state

سرد ہواؤں کے درمیان خواتین کا احتجاج

author img

By

Published : Dec 19, 2019, 10:38 AM IST

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پرانی دہلی کی خواتین نے اب گھر سے باہر نکلنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اب وہ حکومت سے ٹکرانے کے لیے تیار ہیں۔

سرد ہواؤں کے درمیان صنف نازک کا احتجاج
سرد ہواؤں کے درمیان صنف نازک کا احتجاج

قومی دارالحکومت دہلی کی سردی جہاں لوگوں کی ہوا خراب کررہی ہے وہیں یہ صنف نازک حکمراں جماعت کے پسینہ چھٹانے میں مصروف ہیں۔

سرد ہواؤں کے درمیان صنف نازک کا احتجاج

دسمبر کی ان سرد راتوں میں جب لوگ اپنے مخملی بستروں میں آرام کررہے ہیں، اسی وقت پرانی دہلی کی یہ خواتین حکومت کو نیند سے جگانے کے لیے سڑکوں پر ہیں۔

دہلی گیت پر واقع شہیدی پارک میں شہریت ترمیمی ایکٹ پر حکمراں جماعت کی مخالفت میں احتجاج کی صدائیں بلند کرتی نظر آئیں۔

مظاہرہ کے دوران فرحین ناز کا کہنا ہے کہ بھارت کی مشترکہ تہذیب کو ہم ختم نہیں ہونے دیں گے اور حکومت کو شہریت ترمیمی ایکٹ واپس لینا ہوگا۔

وہیں ثمرین عبدالاحد کا کہنا ہے کہ آزادی کے وقت ہمارے بزرگوں نے پاکستان کے بجائے بھارت میں رہنے کا انتخاب کیا، لیکن موجودہ حکومت ہمیں ملک سے نکالنے کی سازش کررہی ہے، انہوں نے حکومت کی نیت پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ آخر کس بنیاد پر حکومت ہمیں بھارت سے نکالنے کی سازش کررہی ہے؟

اس احتجاج کو منعقد کرنے والی سعدیہ سید کا کہنا تھا کہ بیشتر والدین اپنے بچیوں کی حفاظت کے لیے بے حد فکر مند ہیں، لیکن موجودہ حالات میں بچیاں محفوظ نہیں ہیں اسی لیے ہم نے انہیں اس احتجاجی مظاہرے میں لانے کی کوشش کی ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی کی سردی جہاں لوگوں کی ہوا خراب کررہی ہے وہیں یہ صنف نازک حکمراں جماعت کے پسینہ چھٹانے میں مصروف ہیں۔

سرد ہواؤں کے درمیان صنف نازک کا احتجاج

دسمبر کی ان سرد راتوں میں جب لوگ اپنے مخملی بستروں میں آرام کررہے ہیں، اسی وقت پرانی دہلی کی یہ خواتین حکومت کو نیند سے جگانے کے لیے سڑکوں پر ہیں۔

دہلی گیت پر واقع شہیدی پارک میں شہریت ترمیمی ایکٹ پر حکمراں جماعت کی مخالفت میں احتجاج کی صدائیں بلند کرتی نظر آئیں۔

مظاہرہ کے دوران فرحین ناز کا کہنا ہے کہ بھارت کی مشترکہ تہذیب کو ہم ختم نہیں ہونے دیں گے اور حکومت کو شہریت ترمیمی ایکٹ واپس لینا ہوگا۔

وہیں ثمرین عبدالاحد کا کہنا ہے کہ آزادی کے وقت ہمارے بزرگوں نے پاکستان کے بجائے بھارت میں رہنے کا انتخاب کیا، لیکن موجودہ حکومت ہمیں ملک سے نکالنے کی سازش کررہی ہے، انہوں نے حکومت کی نیت پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ آخر کس بنیاد پر حکومت ہمیں بھارت سے نکالنے کی سازش کررہی ہے؟

اس احتجاج کو منعقد کرنے والی سعدیہ سید کا کہنا تھا کہ بیشتر والدین اپنے بچیوں کی حفاظت کے لیے بے حد فکر مند ہیں، لیکن موجودہ حالات میں بچیاں محفوظ نہیں ہیں اسی لیے ہم نے انہیں اس احتجاجی مظاہرے میں لانے کی کوشش کی ہے۔

Intro:متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پرانی دہلی کی
خواتین نے اب گھر سے باہر نکلنے کا فیصلہ کر لیا ہے اب وہ حکومت اور پولیس سے ٹکرانے کے لیے تیار ہیں.


Body:دہلی کی سردی جہاں لوگوں کی ہوا خراب کر رہی ہے وہیں یہ صنف نازک حکمراں جماعت کے پسینہ چھٹانے میں مصروف ہیں.

دسمبر کی ان سرد راتوں میں جب لوگ اپنے مخملی بستروں میں آرام فرما رہے ہیں تبھی پرانی دہلی کی کچھ خواتین حکومت کو نیند سے جگانے کے لیے نکلی ہیں.

دہلی گیت پر واقع شہیدی پارک میں شہریت ترمیمی ایکٹ پر حکمراں جماعت کی مخالفت میں احتجاج کی صدائیں بلند کرتی نظر آئیں.

مظاہرہ کر رہی فرحین ناز کا کہنا ہے کہ بھارت کی ملی جلی تہذیب کو ہم ختم نہیں ہونے دیں گے اور حکومت کو شہریت ترمیمی ایکٹ واپس لینا ہوگا.

وہیں ثمرین عبدالاحد کا کہنا ہے کہ آزادی کے وقت ہمارے بزرگوں نے پاکستان کے بجائے بھارت میں رہنے کا انتخاب کیا. لیکن موجودہ حکومت ہمیں ملک سے نکالنے کی کوشش کر رہی ہے. انہوں نے حکومت کی نیت پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ آخر کس بنیاد پر حکومت ہمیں بھارت سے نکلنے کی کوشش کر رہی ہے؟

اس احتجاج کو منعقد کرنے والی سعدیہ سید کا کہنا تھا کہ بیشتر والدین اپنے بچیوں کی حفاظت کے لیے کافی فکر مند ہیں لیکن موجودہ حالات میں بچیاں محفوظ نہیں ہیں اسی لئے ہم نے انہیں اس احتجاجی مظاہرے میں لانے کی کوشش کی.


Conclusion:ثمرین عبدالاحد
سعدیہ سید
فرحین ناز
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.