دارالحکومت میں گزشتہ 25 مارچ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے دارالحکومت میں بیشتر جرائم قابو میں آگئے ہیں۔ لیکن ایسے اوقات میں بھی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی اور ان سے بدتمیزی کے واقعات ہو رہے ہیں جو انتہائی پریشان کن خبر ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق دو دن میں تین خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات سامنے آرہی ہے تو وہیں روزانہ دو خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات ہوتے ہیں۔
اس لاک ڈاؤن میں ہر قسم کے جرائم جیسے لوٹ مار، چھیننا، قتل، قتل کی کوشش، چوری وغیرہ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے وقت میں خواتین کے خلاف جرائم میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ لیکن پھر بھی خواتین کے ساتھ جرائم ہو رہے ہیں۔
دہلی پولیس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دارالحکومت میں یکم سے 15 اپریل کے درمیان عصمت دری کے 21 واقعات درج کیے گئے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں کہا جائے تو ہر 2 دن میں 3 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی جارہی ہے۔ وہیں رواں برس یکم سے 15 اپریل تک چھیڑ چھاڑ کے 31 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ سنہ 2019 کے مقابلہ میں یہ تعداد انتہائی کم ہے لیکن یہ تعداد لاک ڈاؤن کے وقت بھی پریشان کن ہے۔
سال کے اعداد وشمار کے بارے میں بات کریں تو دارالحکومت میں خواتین کے خلاف جرائم میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ گذشتہ برس 15 اپریل تک عصمت دری کے 573 واقعات ہوئے تھے، جبکہ رواں برس 15 اپریل تک 419 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ چھیڑ چھاڑ کے بارے میں بات کریں تو شنہ 2019 میں 15 اپریل تک 810 ایف آئی آر درج کی گئیں، جبکہ سنہ 2020 میں 15 اپریل تک چھیڑ چھاڑ کے 540 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔