فروری میں جموں و کشمیر میں سی آر پی ایف کے قافلے پر خودکش شدت پسندانہ حملے کے بعد بالاکوٹ واقع مبینہ شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر 27 فروری کو فضائیہ نے کارروائی کی تھی۔ بھارت کی اس کارروائی پر پاکستان نے جوابی کارروائی کی تھی۔
ابھینندن نے مبینہ طور پر پاکستان کے ایف ۔ 16طیارے کو مار گرایا تھا لیکن ان کا طیارہ بھی حادثے کا شکار ہو گیا تھا اور وہ پاکستانی حدود میں پہنچ گئے تھے۔ انہیں پاکستان نےحراست میں لے لیا تھا۔ بھارت کی جانب سے چوطرفہ دباؤ کے بعد پاکستان کو جلدی ہی ابھینندن کو رہا کرنا پڑا تھا۔
وطن واپسی کے بعد ونگ کمانڈر گذشتہ کئی ماہ سے مگ نہیں اڑا رہے تھے اور آج فضائیہ کے سربراہ دھنوآ کے ساتھ انہوں نے پرواز کیا۔ ابھینندن کو یومِ آزادی کے موقع پر 'ویر چکر' سے نوازا گیا تھا۔
پاکستان سے لوٹنے کے بعد ونگ کمانڈر کے دوبارہ طیارہ اڑانے کے سلسلے میں تمام خدشات ظاہر کیے گئے تھے۔ اس وقت فضائیہ کے سربراہ نے واضح کیا تھا کہ طبی فٹنس کے بعد ہی ابھینندن کے دوبارہ طیارہ اڑانے کے سلسلےمیں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
بنگلور واقع فضائیہ کے انسٹی ٹیوٹ آف ایئرواسپیس میڈیسن کی جانب سے ونگ کمانڈر کو گذشتہ ماہ دوبارہ طیارہ اڑانے کی اجازت دی گئی تھی۔ ابھینندن کو دوبارہ اڑان بھرنے کی اجازت دینے سے قبل ان کی مکمل طبی جانچ کی گئی تھی اور وہ اس میں فٹ پائے گئے تھے۔
ونگ کمانڈر ابھینندن نے پیر کو پٹھان کوٹ ایئربیس سے مگ ۔ 21 کے ٹریننگ ورژن کے ذریعے دوبارہ پرواز کیا۔ ونگ کمانڈر کا حوصلہ بڑھانے کے لیے مسٹر دھنوا بھی طیارے میں ان کے ساتھ تھے۔