ETV Bharat / state

کنہیا کمار کے خلاف بغاوت کا مقدمہ لڑیں گے: سی پی آئی

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) نے کہا ہے کہ کنہیا کمار کے خلاف لگائے گئے ملک سے بغاوت کا مقدمہ قانونی اور سیاسی طور پر لڑیں گے۔

کنہیا کمار کے خلاف بغاوت کا مقدمہ لڑیں گے
کنہیا کمار کے خلاف بغاوت کا مقدمہ لڑیں گے
author img

By

Published : Feb 29, 2020, 5:46 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 11:36 PM IST

سی پی آئی کے رہنما کنہیا کمار نے عام آدمی پارٹی پر الزام لگایا ہے کہ قومی دارالحکومت دہلی کی حکومت 'سیاسی دباؤ کا شکار ہوگئی ہے'۔

دہلی حکومت نے جمعہ کے روز شہر کی پولیس کو جے این یو ایس یو کے سابق صدر کنہیا کمار اور دیگر نو پر چار برس پرانے ملک سے بغاوت کے معاملے میں قانونی چارہ جوئی کے لیے اجازت دے دی ہے کیونکہ حکمران بی جے پی کی طرف سے عام آدمی پارٹی پر اس کاروائی کو روکنے کے مستقل الزام لگ رہے تھے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے قومی سکریٹریٹ نے کہا ہے کہ پارٹی جے این یو اسٹوڈنٹس یونین (جے این یو ایس یو) کے سابق صدر کنہیا کمار کے خلاف بغاوت کے الزامات کو قانونی اور سیاسی طور پر لڑے گی۔ پارٹی کو یقین ہے کہ کنہیا کمار بے قصور ثابت ہونگے اور یہ سب سیاسی دباؤ میں کیا گیا ہے۔

سی پی آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الزامات جھوٹے اور سیاسی دباؤ کی بناء پر داخل کیے گئے ہیں۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال حکومت نے 'سیاسی دباؤ کا شکار ہو کر کنہیا کمار پر مقدمہ چلانے کی اجازت دی ہے'۔

یہ بات یاد رہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے خود ابتداء میں ہی کہا تھا کہ کنہیا کے خلاف ملک سے بغاوت کا کوئی واقعہ نہیں ہے اور ویڈیوز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اچانک دل کی تبدیلی کیوں واقع ہوئی ہے، اس بارے میں ہم ابھی تک معلومات حاصل نہیں کر سکے ہیں۔

پارٹی نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی دہلی حکومت کے وکیل کی سفارشات کی ایک کاپی حاصل کرے گی جس نے استغاثہ کی اجازت نہیں دی تھی، پارٹی اس کی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کنہیا کمار کو جھوٹے بغاوت کے مقدمے میں ملوث کرنے کے اقدام اور اس کی تمام اکائیوں اور بڑے پیمانے پر تنظیموں سے پراسیکیوشن کے اقدام کے خلاف پرامن احتجاج کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

سی پی آئی کے رہنما کنہیا کمار نے عام آدمی پارٹی پر الزام لگایا ہے کہ قومی دارالحکومت دہلی کی حکومت 'سیاسی دباؤ کا شکار ہوگئی ہے'۔

دہلی حکومت نے جمعہ کے روز شہر کی پولیس کو جے این یو ایس یو کے سابق صدر کنہیا کمار اور دیگر نو پر چار برس پرانے ملک سے بغاوت کے معاملے میں قانونی چارہ جوئی کے لیے اجازت دے دی ہے کیونکہ حکمران بی جے پی کی طرف سے عام آدمی پارٹی پر اس کاروائی کو روکنے کے مستقل الزام لگ رہے تھے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے قومی سکریٹریٹ نے کہا ہے کہ پارٹی جے این یو اسٹوڈنٹس یونین (جے این یو ایس یو) کے سابق صدر کنہیا کمار کے خلاف بغاوت کے الزامات کو قانونی اور سیاسی طور پر لڑے گی۔ پارٹی کو یقین ہے کہ کنہیا کمار بے قصور ثابت ہونگے اور یہ سب سیاسی دباؤ میں کیا گیا ہے۔

سی پی آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الزامات جھوٹے اور سیاسی دباؤ کی بناء پر داخل کیے گئے ہیں۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال حکومت نے 'سیاسی دباؤ کا شکار ہو کر کنہیا کمار پر مقدمہ چلانے کی اجازت دی ہے'۔

یہ بات یاد رہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے خود ابتداء میں ہی کہا تھا کہ کنہیا کے خلاف ملک سے بغاوت کا کوئی واقعہ نہیں ہے اور ویڈیوز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اچانک دل کی تبدیلی کیوں واقع ہوئی ہے، اس بارے میں ہم ابھی تک معلومات حاصل نہیں کر سکے ہیں۔

پارٹی نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی دہلی حکومت کے وکیل کی سفارشات کی ایک کاپی حاصل کرے گی جس نے استغاثہ کی اجازت نہیں دی تھی، پارٹی اس کی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کنہیا کمار کو جھوٹے بغاوت کے مقدمے میں ملوث کرنے کے اقدام اور اس کی تمام اکائیوں اور بڑے پیمانے پر تنظیموں سے پراسیکیوشن کے اقدام کے خلاف پرامن احتجاج کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 11:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.