ETV Bharat / state

اینٹی ملیریا ادویات : بھارت کا نام سرخیوں میں کیوں آیا ؟ - اینٹی ملیریا ادویات : بھارت کا نام سرخیوں میں کیوں آیا ؟

بھارت میں آج دن کی شروعات ایک حیرت انگیز خبر سے ہوئی جس کے مطابق اینٹی ملیریا ادویات کی برآمدات کے تعلق سے وزیر اعظم نریندرمودی کو ان کے "عزیز دوست" امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مزاحمت کے انتباہ کا سامنا کرنا پڑا۔

اینٹی ملیریا ادویات : بھارت کا نام سرخیوں میں کیوں آیا ؟
اینٹی ملیریا ادویات : بھارت کا نام سرخیوں میں کیوں آیا ؟
author img

By

Published : Apr 7, 2020, 7:49 PM IST



صبح اچانک ایک خبر آئی جس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر بھارت نے ہائڈروآکسیکلورین کی برآمد پر عائد پابندی نہیں اٹھائی تو اسے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد ہنگامہ مچ گیا، حالانکہ بھارت نے یہ پابندی اٹھالی ہے، مگر اس نے کئی طرح کے پیچیدہ سوالات بھی جنم دئے ہیں۔

اینٹی ملیریا ادویات : بھارت کا نام سرخیوں میں کیوں آیا ؟
ہائڈروآکسیکلورین کی اہمیت کیا ہے ؟یہ ایک جنرک دوا ہے، جسے بیرے نامی شخص نے 1934 میں کلوروکوئن کے نام سے ایجاد کیا تھا، جو عالمی جنگ ثانی میں ہائڈروآکسیکلورین کے نام سے اپڈیٹ کیا گیا، اسے مختلف برانڈ کے نام سے دنیا بھر میں ملیریا کے مریضوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔بھارت چونکہ جنرک ادویہ سازی کا مرکز مانا جاتا ہے، اور اس لئے بھی کیوں کہ بھارت میں اس دوا کی شدید ضرورت بھی پڑتی ہے، اسی لئے بھارت اسے بڑی وافر مقدار میں بناتا ہے۔اس دوا کی مانگ کیوں بڑھی ؟کورونا وائرس کی وبا پھیلنے اور اس کے موثر علاج کی عدم موجودگی میں اسی دوا کو متبادل کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ فرانس اور چین کے کچھ محدود ریسرچ میں اس دوا کو متبادل کے طور پر پیش کیا گیا ہے جس کے بعد اس دوا کی مانگ اچانک بین الاقوامی سطح پر بڑھ گئی ہے۔ہائڈروآکسیکلورین کورونا کا علاج ہے ؟مین اسٹریم سائنسدانوں کی جانب سے اب تک یہ بات صاف نہیں ہوئی ہے کہ ہائڈروآکسیکلورین کورونا کے علاج کے لئے ایک ضروری دوا ہے، اس تعلق سے جو ریسرچ ہے وہ بہت محدود ہے.

اس کے باوجود امریکہ میں اس دوا کو رسمی طور پر کورونا کے علاج کے طور پر فروغ دیا جارہا ہے، خاص طور پر امریکی سربراہ ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ دوا اور حل کی تلاش کرنے والے صدر کے طور پر پروجیکٹ کرنے کی کوششوں نے اس بحران کو جنم دیا ہے

امریکی صدر کے اس رویہ سے خود امریکی سائنسدان خوش نہیں ہیں کیوں کہ ہائڈروآکسیکلورین کے سنگین منفی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں، خاص طور پر امراض قلب کے مریضوں کے لئے یہ دوا کافی خطرناک ہوسکتی ہے۔

بھارت بھی بحران کا شکار ہوسکتا ہے

گرچہ بھارت نے اینٹی ملیریا ادویہ کی برآمدات پر عائد پابندی اٹھالی ہے، جس کا سیدھا اثر بھارت کے قبائلی علاقہ اور دیہی خطوں پر پڑے گا، جہاں بھاری تعداد میں ملیریا کے مریض پائے جاتے ہیں۔ ایسے وقت میں جب کہ بھارت کے غریب علاقوں میں اس دوا کی قلت کی خبر پہلے سے آرہی ہے، برآمدات پر پابندی اٹھا لینے سے وہ علاقے بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔



صبح اچانک ایک خبر آئی جس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر بھارت نے ہائڈروآکسیکلورین کی برآمد پر عائد پابندی نہیں اٹھائی تو اسے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد ہنگامہ مچ گیا، حالانکہ بھارت نے یہ پابندی اٹھالی ہے، مگر اس نے کئی طرح کے پیچیدہ سوالات بھی جنم دئے ہیں۔

اینٹی ملیریا ادویات : بھارت کا نام سرخیوں میں کیوں آیا ؟
ہائڈروآکسیکلورین کی اہمیت کیا ہے ؟یہ ایک جنرک دوا ہے، جسے بیرے نامی شخص نے 1934 میں کلوروکوئن کے نام سے ایجاد کیا تھا، جو عالمی جنگ ثانی میں ہائڈروآکسیکلورین کے نام سے اپڈیٹ کیا گیا، اسے مختلف برانڈ کے نام سے دنیا بھر میں ملیریا کے مریضوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔بھارت چونکہ جنرک ادویہ سازی کا مرکز مانا جاتا ہے، اور اس لئے بھی کیوں کہ بھارت میں اس دوا کی شدید ضرورت بھی پڑتی ہے، اسی لئے بھارت اسے بڑی وافر مقدار میں بناتا ہے۔اس دوا کی مانگ کیوں بڑھی ؟کورونا وائرس کی وبا پھیلنے اور اس کے موثر علاج کی عدم موجودگی میں اسی دوا کو متبادل کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ فرانس اور چین کے کچھ محدود ریسرچ میں اس دوا کو متبادل کے طور پر پیش کیا گیا ہے جس کے بعد اس دوا کی مانگ اچانک بین الاقوامی سطح پر بڑھ گئی ہے۔ہائڈروآکسیکلورین کورونا کا علاج ہے ؟مین اسٹریم سائنسدانوں کی جانب سے اب تک یہ بات صاف نہیں ہوئی ہے کہ ہائڈروآکسیکلورین کورونا کے علاج کے لئے ایک ضروری دوا ہے، اس تعلق سے جو ریسرچ ہے وہ بہت محدود ہے.

اس کے باوجود امریکہ میں اس دوا کو رسمی طور پر کورونا کے علاج کے طور پر فروغ دیا جارہا ہے، خاص طور پر امریکی سربراہ ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ دوا اور حل کی تلاش کرنے والے صدر کے طور پر پروجیکٹ کرنے کی کوششوں نے اس بحران کو جنم دیا ہے

امریکی صدر کے اس رویہ سے خود امریکی سائنسدان خوش نہیں ہیں کیوں کہ ہائڈروآکسیکلورین کے سنگین منفی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں، خاص طور پر امراض قلب کے مریضوں کے لئے یہ دوا کافی خطرناک ہوسکتی ہے۔

بھارت بھی بحران کا شکار ہوسکتا ہے

گرچہ بھارت نے اینٹی ملیریا ادویہ کی برآمدات پر عائد پابندی اٹھالی ہے، جس کا سیدھا اثر بھارت کے قبائلی علاقہ اور دیہی خطوں پر پڑے گا، جہاں بھاری تعداد میں ملیریا کے مریض پائے جاتے ہیں۔ ایسے وقت میں جب کہ بھارت کے غریب علاقوں میں اس دوا کی قلت کی خبر پہلے سے آرہی ہے، برآمدات پر پابندی اٹھا لینے سے وہ علاقے بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.