قومی دارالحکومت دہلی میں ایم سی ڈی انتخابات کے نتائج سامنے آ چکے ہیں اور عام آدمی پارٹی نے ایم سی ڈی انتخابات میں گذشتہ 15 برسوں سے اقتدار میں رہنے والی بی جے پی کو شکست دے کر 134 سیٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے لیکن کیجریوال مسلمانوں کے ووٹوں کو اپنی طرف مائل کرنے میں ناکام رہے۔وہ ایسی کون سی وجوہات تھیں جن کی وجہ سے مسلم اکثریتی علاقوں میں عام آدمی پارٹی کے بجائے کانگریس کو ووٹ دینا پسند کیا اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی کے مختلف علاقوں میں جاکر عوام سے بات کی جس میں لوگوں نے بتایا کہ کیوں انہوں نے کیجریوال کے بجائے دم ٹوڑتی کانگریس پر ایک بار پھر سے بھروسہ جتایا ہے۔Muslims voted in favor of Congress candidates
نمائندے نے قریش نگر وارڈ کے لوگوں سے بات کی،لوگوں کا کہنا تھا کہ جب کیجریوال مسلمانوں کے کسی معاملے میں ان کا ساتھ نہیں دیتے تو پھر مسلمان انہیں ووٹ کیوں کرے؟وہیں باڑا ہندو راؤ کے خالد قریشی نے کہا جو سرکار تعلیم کے ماڈل کی بات کرتی ہے وہ مسلمانوں کے 40 سال سے ٹینٹ میں چلنے والے اسکول کی حالت کیوں نہیں سدھارتی جبکہ اس علاقے سے تو دہلی سرکار کے وزیر عمران حسین بھی ہے۔قصاب پورا کے رہنے والے باقر قریشی کا کہنا تھا کہ ایم سی ڈی انتخابات میں کانگریس کو مسلمانوں نے ہی زندہ کیا اور کیجریوال سرکار کو بھی یہ بتا دیا ہے کہ اگر ہم تمہیں جتانے کی قابلیت رکھتے ہیں تو ہرانا بھی جانتے ہیں۔
صدر بازار کے رہنے والے عبد الرحمن کا کہنا تھا کہ جو مسلم بچوں کے لیے اسکول نہیں بنا پائے وہ کوڑے کا پہاڑ کیسے کم کر سکتے ہیں؟
وہیں نبی کریم کے رہائشی سلیم زیدی کا کہنا تھا کہ کیجریوال سے مسلمانوں کی ناراضگی نظام الدین مرکز پر ان کے رویہ کو لیکر ہے یہاں سے مسلمان ہمیشہ کانگریس کو ووٹ دیا کرتا تھا لیکن کچھ وقت سے کیجریوال کو مسلمانوں نے دینا شروع کردیا تھا تاہم جس طرح سے کیجریوال نے تبلیغی جماعت کو بدنام کیا اس کے بعد سے ہی مسلمانوں میں عام آدمی پارٹی کے لیے غصہ تھا۔
کچھ لوگوں نے تو یہ بھی الزام لگایا کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں عام آدمی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی ایم سی ڈی الیکشن کے دن ووٹرز کو روپے دیکر ووٹ خریدنے کا کام کر رہی تھی۔
مزید پڑھیں:MCD Election 2022 شاہین باغ سے کانگریس کی امیدوار اریبا خان کی جیت