شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جاری مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ہیومن چین کے صدر اور سماجی کارکن انجینیئر محمد اسلم علیگ نے کہا کہ جامعہ کے طلباء نے اس متنازع قانون کے خلاف جو تحریک شروع کی ہے اس وقت آپ کے ساتھ پورا ملک کاندھا سے کاندھا ملاکر چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سیمانچل کے علاوہ مغربی بنگال اور دیگر مقامات پر آج بھی طلباء کی حمایت اور شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں اور آپ کی جلائی ہوئی شمع کی روشنی سے پورا ملک روشن ہورہا ہے۔
اسلم علیگ نے مزید کہا کہ 'آج سیمانچل اور مغربی بنگال کے علاوہ کئی شہروں میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ لڑائی ایک دن کی نہیں ہے بلکہ یہ لمبی لڑائی ہے اور جس طرح آزادی کی لڑائی طویل عرصے تک چلی تھی اسی طرح یہ لڑائی بھی طویل چلے گی اور عزم و استقلال کے ساتھ اس لڑائی کو جاری رکھنا ہے۔
اسلم علیگ کے مطابق 'ہم اپنے پر امن احتجاج کے ذریعہ مرکزی حکومت کو اس قانون کو واپس لینے پر مجبور کر دیں گے اور ہمیں امید ہے کہ اس میں ضرور کامیابی حاصل ہوگی۔
انہوں نے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ خواتین کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ سیمانچل کی ایک کروڑ کی آبادی آپ کے ساتھ ہے اور آپ کے کاندھے سے کاندھا ملاکر آپ کے ساتھ چل رہا ہے، میں سیمانچل سے یہی پیغام لیکر آیا ہوں۔
انجینئر محمد اسلم نے کہا کہ 'یہ لڑائی کسی مذہب، کسی خطہ یا قوم کی نہیں بلکہ ملک کے وقار کو بچانے اور آئین کی حفاظت کی ہے اس لیے آج تمام لوگ سڑکوں پر ہے۔
شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ کی طرح ملک میں سیںکڑوں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ بن چکے ہیں۔