دہلی: قومی دار الحکومت دہلی میں ایم سی ڈی انتخابات کے پیش نظر الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے جس کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ اب جلد ہی ایم سی ڈی انتخابات عمل میں آسکتے ہیں۔ ایسے میں مسلم اکثریتی علاقے میں مقیم لوگوں سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے بات کی اور جاننے کی کوشش کی کہ وہ ایم سی ڈی انتخابات میں کس بنیاد پر ووٹ کریں گے۔ Notification issued ahead of MCD elections
ملک میں مسلمانوں کے خلاف مسلسل نفرت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، کیا ایسے میں دہلی میں ہونے والے ایم سی ڈی انتخابات میں یہ موضوع بھی ووٹرز کے ذہن میں رہنے والا ہے؟ اس حوالے سے دہلی کے ترکمان گیٹ پر موجود مقامی باشندوں نے بتایا کہ وہ کیجریوال حکومت کے مسلم مخالف رویہ سے سخت ناراض ہیں۔
ترکمان گیٹ پر موجود محمد عاقل کا کہنا تھا کہ حال ہی میں منیش سسودیا سے گجرات دورے کے دوران ایک صحافی نے بلقس بانو کے معاملے پر سوال پوچھا تو انہوں نے کچھ بھی بولنے سے منع کردیا اور کہا کہ یہ ان کا معاملہ نہیں ہے۔ جب کہ دہلی کے سندر نگری میں بھی مسلمانوں کے خلاف نفرتی تقاریر پر دہلی سرکار نے کوئی اقدام نہیں کیا۔ البتہ جب تبلیغی جماعت کا معاملہ تھا تب کیجریوال حکومت تبلیغی جماعت کے کووڈ متاثرہ ارکان کے اعداد و شمار الگ سے پیش کرنے میں پیش پیش تھی۔ Delhi MCD Election
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ اب دہلی میں جب بھی انتخابات ہوں گے تو مسلم اکثریتی علاقوں میں رہنے والے ووٹرز صاف صفائی اور سڑک جسیے بنیادی مسائل پر ووٹ کرنے کے بجائے وہ ان مسائل پر بھی غور کریں گے جو مسلمانوں کے خلاف موجودہ حکومتیں کر رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایک برس قبل ہی دہلی میں ایم سی ڈی انتخابات ہونے تھے تاہم آخری وقت میں مرکزی حکومت کی جانب سے دہلی کی تینوں ایم سی ڈی کو ایک کرنے کا اعلان کر دیا گیا جس کی وجہ سے انتخابات نہیں ہوسکے۔