مولانا محمود مدنی کے اطراف لوگوں نے گھیراو کرکے نعرے بازی کی اور شدید غم و غصہ کا اظہار بھی کیا۔
احتجاج میں شامل لوگوں نے کہا کہ 'کب تک معصوموں کی جانیں جاتی رہیں گی۔ آپ ہم مظلوموں کی آواز کب اٹھائیں گے'۔
وہاں موجود لوگوں نے کہا کہ 'پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل سے آگے بڑھ کر قانون بن گیا، اس کے باوجود بھی آپ سڑکوں پر نہیں آئے۔ آخر کیوں؟'
گھیراو کے دوران ایک شخص نے کہا کہ 'اگر آپ چپ رہے گے اور مسلمانوں کی جانیں جاتی رہیں گی تو اس کے ذمے دار آپ ہونگے، کیونکہ آپ نے پہلے ہی شہریت ترمیمی بل کو پورے ملک میں لاگو کرنے کی بات کہی تھی'۔
وہاں موجود ایک شخص نے کہا کہ ' آپ نے ملت کے ساتھ سودے بازی کی ہے۔ آپ حکومت کی غلط پالیسوں کی مخالفت کیوں نہیں کرتے؟'
مولانا محمود مدنی نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ' ہم مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کی مخالفت کرنے یہاں آئے ہیں، میں پولیس کے جانب سے نہتے طلبا پر ہوئے ظلم کی مخالفت کرتا ہوں'۔
اس دوران وہاں موجود لوگوں نے نعرہ لگایا کہ ' محمود مدنی واپس جائییے'
مزید پڑھیں : آسام: ہلاکتوں کی تعداد 4 تک پہنچ گئی
نئی دہلی میں چل رہے مظاہرے میں شامل ایک شخص نے کہا کہ 'بڑے پیمانے پر جاری احتجاج کے باوجود بھی مسلمانوں کی بڑی تنظیمیں خاموش ہیں۔ ان سے وابستہ ذمہ داران بھی مظاہروں میں شریک ہونے سے کترا رہے ہیں'۔